Brailvi Books

خزانے کے اَنبار
29 - 39
 نے فیضانِ سنّت کا درس شروع کیاتوخوفِ خدا عَزَّ  وَجَلَّ اور عشقِ مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بھرپور، فکرِعاقِبت سے معمور الفاظ تاثیرکا تیربن کر  ’’ ویڈیو سینڑ والے ‘‘  کے دل میں پیوست ہوگئے،  بعدِ درس جب اسلامی بھائیوں نے اُن پراِنفِرادی کوشِش کرتے ہوئے دعوت اسلامی کے ہفتہ وارسُنَّتوں بھرے اجتِماع کی دعوت پیش کی تو فوراََراضی ہوگئے ۔ اور شرکت بھی کی جس کی بَرَکت سے اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ان میں تبدیلی آنے لگی ،  کچھ ہی عرصے میں انہوں نے ویڈیوسینڑ ختم کردیا اور دھاگے کا کاروبار شروع کرکے حلال روزی کی طلب میں مشغول ہو گئے ۔  
مالِ دنیا ہے دونوں جہاں میں وبال،  	 آپ دولت کی کثرت کا چھوڑیں خیال
قبر میں کام آئے گاہر گز نہ مال،  		حشر میں ذَرّے ذَرّے کا ہو گا سُوال
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!  	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مال جَمْعْ کرنے نہ کرنے کی صورَتیں 
      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!  مال جمع کرنے نہ کرنے کی صورتوں کے متعلّق بارگاہِ رضویت میں ہونے والے ’’ سُوال وجواب‘‘  کے مختلف اِقتباسات پیش کرتا ہوں ،  اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّآپ کی معلومات میں بے حد اِضافہ ہوگا: سُوال: ایک شخص جو اَہل و عِیال  (یعنی بال بچّے)   رکھتا ہے اپنی ماہانہ یا سالانہ آمدنی سے بِلا اِفراط وتَفرِیط  (یعنی بِغیر کمی وزِیادَتی کے)   اپنے بال بچّوں پرخَرچ کر کے بقایا خدا کی راہ میں دیتا ہے آئِند ہ کو اَہل وعِیال