Brailvi Books

خزانے کے اَنبار
22 - 39
کے پاس جمع کرو جس کے پاس سے ضائِع نہیں ہوتا کیونکہ جس کے پاس دُنیا کا خزانہ ہو اُسے  (چوری ہو نے یا چِھن جانے وغیرہ کی )   آفت کا ڈر ہوتا ہے، لیکن  (صدقہ وخیرات کر کے)   اللہ  عَزَّ وَجَلَّ  کے پاس اپنا مال جمع کرانے والے کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہوتا۔  ‘‘     ( لُبابُ الاِحیاءُ  (عربی)  ص۲۳۱ماخوذاً  دارالبیروتی دمشق)  
تِرے غم میں کاش عطّارؔ، رہے ہر گھڑی گرِفتار
غمِ مال سے بچانا،  مَدَنی مدینے والے
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!  	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
آفات سے نَجات کا ذَرِیْعہ
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ابھی آپ نے مُلاحَظہ فرمایا کہ خالقِ کائنات،  اللہُ رَبُّ الْاَرْضِ وَالسَّمٰوٰت عَزَّوَجَلَّکی راہ میں صدَقہ و خیرات کرنا  بے حد فائدے کا سودا ہے اور اس سے مال محفوظ ہو جاتا ہے۔  یقینا صَدَقہ و خیرات آفات سے نَجات کا ذَرِیعہ ہے،  لہٰذا ہر ایک کو چاہئے اپنے مال سے حسبِ توفیق و وُسعَت صدَقہ وخیرات کرنے کی سعادت حاصل کرتے رہئے،  اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ  وَجَلَّ بَہُت ساری آفتوں اور مصیبتوں سے حِفاظَت ہوگی۔  چُنانچِہ دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کا مطبوعہ رِسالہ ’’ راہِ خدا میں خَرچ کرنے کے فضائِل‘‘  میں اعلیٰ حضرت،  امام اہلِ سنّت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ایک رِوایت نقْل کرتے  ہیں :   ’’ اَلصَّدَقَۃُ تَمْنَعُ سَبْعِیْنَ نَوْعًا مِّنْ اَنْوَاعِ الْبَلاءِ اَھْوَنُہَا الْجُذَامُ