Brailvi Books

خزانے کے اَنبار
2 - 39
 الْمُسلمینحضرتِ سیِّدُنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے دَورِ خِلافت میں حضرتِ سیِّدُنا سَعد بن ابی وقّاص رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی سِپَہ سالاری میں ’’ جنگِ قادِسِیہ‘‘  میں لشکرِ اسلام نے شاندار کامیابی حاصل کی،  اِس جنگ میں 30ہزارمَجوسی یعنی آتَش پَرَست موت کے گھاٹ اُترے جب کہ 8ہزار مسلمانوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔  ’’ قادِسِیہ‘‘  کی عظیم ُ الشّان فَتْح کے بعد حضرتِ سیِّدُنا سَعدبن ابی وقّاصرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے بابِل تک آتَش پرستوں کا تعاقُب کیا اور آس پاس کے سارے عَلاقے فَتْح کرلئے۔  ایران کا پایۂ تَخت   (CAPITAL)   مَدائِن جو کہ دریائے دِجلہ کے مشرِقی کَنارے پرواقِع تھا، یہاں سے قریب ہی تھا۔   امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ سیِّدُنا فاروقِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی ہِدایت کے مطابِق حضرتِ سیِّدُنا سعد  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہمَدائِن کی طرف بڑھے،  آتَش پرستوں نے دریا کا پُل توڑ دیا اور تمام کِشتیاں دوسرے کَنارے کی طرف لے گئے۔  اُس وقت دریا میں خوفناک طوفان آیا ہواتھااور اُس کو پار کرنا بظاہِرناممکِن نظر آتا تھا،  حضرتِ سیِّدُنا سَعد بن ابی وقّاصرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے یہ کیفیت دیکھی تو  اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا نام لے کر اپنا گھوڑا دریامیں ڈال دیا! دوسرے مجاہِدین نے بھی آپ کے پیچھے پیچھے اپنے گھوڑے دریا میں اُتار دیئے گویا ـ   ؎  
دَشْت تو دَشْت ہیں دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے		بَحرِ ظُلمات میں دَوڑادیئے گھوڑے ہم نے
	دَیو آ گئے!  دَیوآگئے! ! 
	دُشمنوں نے جب دیکھا کہ مجاہِدین اسلام دریائے دِجلہ کے پھُنکارتے ہوئے پانی