مجھ سے اللہ تَعَالٰی کا حق کیوں ادا نہیں کیا؟ پس وہ اسی طرح ہلاکت وبربادی کو پکارتا رہے گا۔ (تاریخ دِمَشق لابن عَساکِر ج۴۷ص۱۵۳دارالفکربیروت)
تیری طاقت، تیرا فن، عُہدہ تِرا کچھ نہ کام آئے گا سَرمایہ تِرا
دبدبہ دُنیا ہی میں رہ جائے گا زور تیرا خاک میں مل جائے گا
جیتنے دنیا سکندر تھا چلا جب گیا دنیا سے خالی ہاتھ تھا (وسائل بخشش ص ۳۷۵، ۳۷۶)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کردہ رِوایت میں عِبرت ہے اُن صاحِبانِ ثَروَت وحیثیت کے لئے جو فرض ہونے کے باوُجُود زکوٰۃ دینے سے کتراتے، اپنی دولت کوگناہوں کے کاموں میں گَنواتے، بھلائی کے کاموں میں خَرچ کرنے سے جی چُراتے اور محتاجوں کی مددسے جان چُھڑاتے ہیں ۔ غور فرمالیجئے کہ آج خوش حال کردینے والا مال بروزِ قِیامت وبال کی صورت اِختِیار کرگیا تو ہمارا کیا بنے گا؟ کاش! ہمارے دلوں سے دُنیا ومالِ دُنیا کی بے جا مَحَبَّت نکل جائے اور ہماری قَبْر وآخِرت بہتر ہو جائے۔
مِرے دل سے دُنیا کی اُلفت مِٹا دے مجھے اپنا عاشِق بنا یاالٰہی!
تُو اپنی وِلایَت کی خیرات دے دے مِرے غوث کا واسِطہ یاالٰہی!
مَدَنی اِنْعامات میں اَسلاف کی یاد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بَیان کردہ رِوایتِ مُبارَکہ سے یہ بھی پتا چلا کہ اپنے اِسلامی بھائیوں کو مکتو بات کے ذَریعے نیکی کی دعوت پیش کرناصَحابۂ کِرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی سنَّتِ کریمہ ہے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ ! تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالَمگیر غیرسیاسی تحریک دعوتِ اسلامی دیگر مَدَنی خوبیوں کی حامِل ہونے کے ساتھ ساتھ اَسلافِ کِرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام