جگہ پرخَرچ کیا، کہا جائے گاـ : اسے بھی جہنَّم میں لے جاؤ پھر (چوتھے) ایک اور شخص کو لایا جائے گا جس نے حلال ذرائِع سے کما کر حلال جگہ پر خَرچ کیا، اُس سے کہا جائے گا: ٹھہر جاؤ! ممکِن ہے تم نے طلبِ مال میں کسی فرض میں کوتاہی کی ہو، وقت پر نَماز نہ پڑھی ہو، اور اس کے رُکوع وسُجُود اور وُضو میں کوئی کوتاہی کی ہو! وہ کہے گا: یَا اللہ عَزَّ وَجَلَّ! میں نے حلال طریقے پر کمایا اور جائز مَقام پرخَرچ کیا، اور تیرے فرائض میں سے کوئی فَرض بھی ضائِع نہیں کیا۔ کہا جائے گا: ممکن ہے تو نے اس مال میں تکبُّرسے کام لیا ہو ، سُواری یا لباس کے ذَرِیعے دوسروں پرفَخْرظاہِر کیا ہو! وہ عَرض کرے گا: اے میرے رب! میں نے تکبُّر بھی نہیں کیا اورفَخْرکا اظہار بھی نہیں کیا ۔ کہا جائے گا: ممکن ہے تو نے کسی کا حق دبایا ہو جس کی ادائیگی کا میں نے حکم دیا ہے کہ اپنے رشتے داروں ، یتیموں ، مسکینوں اور مسافِروں کو ان کا حق دو! وہ کہے گا: اے میرے رب! میں نے ایسا نہیں کیا، میں نے حلال طریقے پر کمایا اور جائز مقام پرخَرچ کیااور تیرے کسی فَرض کوترک نہیں کیا، تکبُّر وغُرُور بھی نہیں کیا اور کسی کا حق بھی ضائِع نہیں کیا ، تُو نے جسے دینے کا حکم دیا (میں نے اُسے دیا) ۔
پھر وہ سب لوگ آئیں گے اور اس سے جھگڑا کریں گے، وہ کہیں گے: یَا اللہ عَزَّ وَجَلَّ ! تُو نے اسے مال عطا کیا اور مال داربنایااور اسے حکم دیا کہ وہ ہمیں دے اور ہماری مدد کرے۔ اب اگر اس نے ان کو دیا ہوگا، اور فرائض میں کوتاہی بھی نہیں کی ہوگی، تکبُّر اور فخر بھی نہیں کیا ہوگا پھر بھی کہا جائے گا رُک جا! میں نے تجھے جو بھی نعمت عنایت کی تھی،