آبِ زم زم پیتے وقت کی دُعا
اَللّٰھُمَّ اَسْئَلُكَ عِلْمًا نَّافِعًا وَّرِزْقًا وَّاسِعًاوَّ شِفَآءً مِّنْ کُلِّ دَآءٍ(1)
ترجمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ ! میں تجھ سے علمِ نافع کا اور رزق کی کشادگی کا اورہر بیماری سے شفایابی کاسوال کرتاہوں ۔
بازار میں داخل ہوتے وقت کی دُعا
لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْكَ لَہٗ لَہُ الْمُلْكُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ وَھُوَ حَیٌّ لَّا یَمُوْتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ ؕ (2)
ترجمہ: اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لئے ہے بادشاہی اور اسی کے لئے حمد ہے، وہی زندہ کرتا اور مارتا ہے وہ زندہ ہے اس کوہرگز موت نہیں آئے گی، تمام بھلائیاں اسی کے دستِ قدرت میں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔(3)
ادائے قرض کی دعا
اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ ؕ (4)
________________________________
- 1 حضرت سیدنا ابن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا آبِ زم زم پیتے وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔ فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہے: آبِ زم زم جس کام کے لئے پیا جائے (کارآمدہے) اس کو پیتے وقت شفا طلب کریں تو اللہ عَزَّوَجَلَّ شفا عطا فرمائے گااور اگر پناہ مانگیں تواللہ عَزَّ وَجَلَّ پناہ عطافرمائے گا۔ (مستدرک، کتاب المناسک، ماء زمزم لما شرب لہ، ۲ / ۱۳۲، حدیث:۱۷۸۲)
- 2 مُرغ رحمت کا فرشتہ دیکھ کر بولتا ہے، اس وقت کی دُعا پر فرشتے کے اٰمین کہنے کی امید ہے۔(مراٰۃالمناجیح، ۴ / ۳۲)
- 3 اللہ تعالٰی اس (دُعا کے پڑھنے والے) کے لئے دس لاکھ نیکیاں لکھتا ہے اور اس کے دس لاکھ گناہ مٹاتا ہے اور اس کے دس لاکھ درجے بلند کرتا ہے اور اس کے لئے جنت میں گھر بناتا ہے ۔ (مراٰۃ المناجیح ، ۴ / ۳۹)
- 4 مستدرک، کتاب الدُعاء والتکبیر الخ، دُعاء قضاء الدین، ۲ / ۲۳۰، حدیث: ۲۵۱۶