Brailvi Books

اسلام کی بنیادی باتیں جلد 3
11 - 329
اَلْـغَنِیُّ (غنی)	اَلْـمُغْنِی (دولت مند کرنے والا)	اَلْـمَانِعُ (منع کرنے والا)	
اَلضَّآرُّ (ضرر دینے والا)	اَلنَّافِعُ (نفع دینے والا)	اَلنُّوْرُ (روشنی والا)	
اَلْـهَادِی (راہ دکھانے والا)	اَلْـبَدِیْعُ (نیا پیدا کرنے والا)	اَلْـبَاقِی (ہمیشہ رہنے والا)	
اَلْـوَارِثُ (مالک)	اَلرَّشِیْدُ (سب کی رہنمائی کرنے والا)	اَلصَّبُوْرُ(بڑا تحمل والا)	
سوال …:  	کیا اسمائے حسنیٰ یاد کرنے کا کوئی آسان طریقہ بھی ہے؟
جواب …:  	جی ہاں !  حضرت سیدنا شیخ ابو طالب مکی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی نے اپنی کتاب قُوۡتُ الْقُلُوب میں اسمائے حسنیٰ یاد کرنے کا بڑا ہی آسان طریقہ نقل فرمایا ہے۔ آپ فرماتے ہیں کہ یہ اسمائے حسنیٰ پورے قرآنِ کریم میں مختلف جگہوں پر مذکور ہیں ۔ پس جو یقین رکھتے ہوئے اللہ  عَزَّ وَجَلَّ  سے ان کے وسیلہ سے دعا کرے وہ اس شخص کی طرح ہے جس نے پورا قرآنِ کریم ختم کیا۔ اگر انہیں زبانی یاد کرنا مشکل ہو تو حروفِ تہجی کے اعتبار سے انہیں شمار کر لیا کریں ۔ یعنی ہر حرف سے شروع ہونے والے اَسمائے حسنیٰ یاد کر لیں مثلاً پہلے الف سے شروع کریں اور دیکھیں کہ اس حرف سے کون سے اَسمائے حسنیٰ آتے ہیں مثلاً الف سے اَللّٰهُ، اَلْاَوَّلُ، اَلْاٰخِرُ وغیرہ۔ ب سے اَلْبَارِیُٔ، اَلْبَاطنُ اور ت سے اَلتَّوَّابُ۔ البتہ!  بعض حروف سے اسمائے حسنیٰ کا پایا جانا مشکل ہو گا لہٰذا جن حروف سے ممکن ہو ان سے اسمائے ظاہرہ نکال کر انہیں شمار کر لیں اور جب وہ 99 ہو جائیں تو یہی کافی ہے کیونکہ ایک حرف سے کم و بیش دس اسمائے حسنیٰ پائے جائیں تو بھی حرج نہیں ۔ اگر کسی حرف سے کوئی اسم نہ ملے تو کوئی حرج نہیں ، بشرطیکہ تعداد پوری ہو گئی ہو تو حدیثِ پاک میں مروی فضیلت حاصل ہو جائے گی۔  (1)
٭…٭…٭



________________________________
 - 1    قوت القلوب،   الفصل الخامس عشر،   ۱ / ۸۱