Brailvi Books

اسلام کی بنیادی باتیں جلد 1
3 - 54
باعثِ خَیْر و بَرَکت،  حضرتِ علاّمہ مولیٰنا الحاج الحافِظ القاری شاہ امام اَحمد رَضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن کی گِراں   مایہ تصانیف کو عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق حتَّی الْوُسْعْ سَہْل اُسلُوب میں پیش کرنا ہے۔ تمام اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں   اِس عِلمی،  تحقیقی اور اَشاعتی مدنی کام میں ہر ممکن تعاون فرمائیں اور مجلس کی طرف سے شائع ہونے والی کُتُب کا خود بھی مطالَعہ فرمائیں اور دوسروں کو بھی اِس کی ترغیب دلائیں ۔
	اللہ عَزَّ    وَجَلَّ  ’’ دعوتِ اسلامی ‘‘  کی تمام مجالس بَشُمُول  ’’ المدینۃ العلمیۃ ‘‘  کو دن گیارہویں اور رات بارہویں ترقّی عطا فرمائے اور ہمارے ہر عملِ خیر کو زیورِ اخلاص سے آراستہ فرما کر دونوں جہاں کی بھلائی کا سبب بنائے۔ ہمیں زیرِ گنبدِ خضرا شہادت،  جنّت البقیع میں مدفن اور جنّت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے۔ 
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 
٭…  تعریف اور سعادت…٭
 حضرت سیِّدُنا امام عبد اللہ بن عمر بیضاوی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی (متوفی۶۸۵ھ) ارشاد فرماتے ہیں: ’’ جو شخص اللہ عَزَّ وَجَلَّ اوراس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی فرمانبرداری کرتا ہے دُنیا میں اس کی تعریفیں ہوتی ہیں اور آخرت میں سعادت مندی سے سرفراز ہو گا۔ ‘‘   (تفسیرالبیضاوی،  پ۲۲،  الاحزاب ،  تحت الایۃ:  ۷۱، ج۴،  ص ۳۸۸)   

									    
			             رمضان المبارک ۱۴۲۵ھ