ایسا بیٹاکسی ماں نے نہیں جنا!
حضرت سیّدناعبدُ اللّٰہ ابن زُبیر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَابھی دیگرصَحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی طرح نواسہ ٔرسول حضرت سیّدنا امام حسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے بہت محبت فرماتے تھے۔ ایک موقع پر آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے فرمایا :’’ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی قسم! عورَتوں نے حسن بن علی (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا) جیسا فرزند نہیں جنا۔‘‘(سبلُ الھدی ج۱۱ص۶۹)
شفقتِ مصطَفٰے مرحبا! مرحبا!
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!نبیِّ رحمت،شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکو سیّدنا امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے بہت محبت تھی۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَحضرت سیّدُناامام حسن مجتبیٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکوکبھی آغوشِ شفقت (یعنی مبارک گود )میں اُٹھائے تو کبھی دوشِ اقدس(یعنی مبارک کندھوں) پر سوار کئے ہوئے گھر شریف سے باہَر تشریف لاتے، کبھی آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کو دیکھنے اور پیار کرنے کے لئے سیّدہ فاطِمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے گھر شریف پر تشریف لے جاتے،حضرت سیّدنا امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہبھی آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسے بے حد مانوس ہو(یعنی ہِل)گئے تھے کہ کبھی نماز کی حالت میں مبارَک پیٹھ پر سُوار ہو جاتے۔
{۳}راکبِ دَوشِ مصَطفٰے
ایک مرتبہ حضور پُرنور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَحضرت سیِّدُنا امامِ حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکو