کی آپ کے مبارک جسم کا حصہ میرے گھر آیا ہے ۔‘‘ یہ سنتے ہی آپکینے ارشاد فرمایا:’’تم نے اچھا خواب دیکھا ، فاطِمہ کے یہاں بیٹا پید ا ہوگا اور تم اسے دودھ پلاؤ گی ۔‘‘ جب حضرت سیّدتنا فاطِمۃ الزہرا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کے ہاں حضرت سیّدنا امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی ولادت ہوئی تو حضرت سیّدتنا اُمُّ الفضل رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَانے آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکو دودھ پلایا۔(الذریۃ الطاھرۃ للدولابی ص۷۲)
ولادتِ باسعادت و نام و اَلقاب
امامِ عالی مقام ، امامِ ہُمام ، امامِ عرش مقام حضرتِ سیّدنا اما م ابو محمد حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی ولادتِ باسعادت15 رَمضانُ المبارَک 3ہجری میں ہوئی۔(الطبقات الکبیر لابن سعد ج۶ص۳۵۲)آ پ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکامبارک نام: حسن ،کنیت: ابو محمد اورالقاب: تقی، سیّد، سِبطِ رسولُ اللّٰہ اور سبط اکبرہے، آپ کو رَیْحَانَۃُ الرَّسُوْل (یعنی رسولِ خدا کے پھول)بھی کہتے ہیں۔
کیا بات رضاؔ اُس چمنستانِ کرم کی
زَہرا ہے کلی جس میں حسین اور حسن پھول (حدائق بخشش ص۷۹)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
ہم شکلِ مصطَفٰے
حضرت سیِّدُنااَنَس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے روایت ہے کہ (امام )حسن (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ) سے بڑھ کر رسولِ کریمصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمسے ملتا جلتا کوئی بھی شخص نہ تھا۔(بُخاری ج۲ص۵۴۷حدیث ۳۷۵۲)