وفات حسرت آیات
امامِ عالی مقام ، امامِ عرش مقام، امامِ ہمام حضرت سیدنا امام ابو محمد حسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے 5ربیع الاول50ھ کو مدینۃُ المنوّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً میں اس دارِ ناپائیدار سے رحلت فرمائی(یعنی وفات پائی)، اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَؕ۔(صفۃ الصفوۃ ج۱ص۳۸۶)یہ بھی کہا گیا ہے کہ49ھ میں وفات ہوئی۔بوقتِ شہادت حضرت سیّدنا امامِ حسن مجتبیٰرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی عمر شریف 47سال تھی۔ (تقریب الھذیب لابن حجر عسقلانی ص۲۴۰ )
{۲۹}نمازِ جنازہ
آ پ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی نمازِ جنازہ حضرت سیّدنا سعید بن العاص رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے پڑھائی جو اس وقت مدینۃُ المنوّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کے گورنر تھے۔حضرت سیّدنا امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکو جنازہ پڑھانے کے لئے آگے بڑھایا ۔ (الاستیعاب ج۱ص۴۴۲ملخّصاً)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۳۰}جنازے میں لوگوں کا رش
حضرت سیّدنا امام حسن مجتبیٰرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے جنازے میں اس قدر جمِّ غفیر (Crowd) تھا کہ حضرت سیّدنا ثَعْلَبَہ بن ابی مالکرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہفرماتے ہیں:میں امامِ حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے جنازے میں شریک ہوا،آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکو جنت البقیع میں(اپنی والدۂ ماجدہ کے پہلو میں) دفنایا گیا، میں نے جنت البقیع میں لوگوں کا اس قدر