میں گالی دے اور دوسرے کا ن میں معافی مانگ لے تو میں ضرور اس کی معذرت قبول کروں گا ۔ (بہجۃ المجالس وانس المجالس لابن عبدالبر ج۲ص۴۸۶ )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۲۵} نماز کے وقت رنگ بدل جاتا
حضرت سیّدنا امام حسن مجتبیٰرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہجونہی وضو کر کے فارغ ہوتے آپ کا رنگ بدل جاتا۔اس کی وجہ پوچھنے پر فرمایا: جو شخص مالکِ عرش (یعنی اللہ عَزَّ وَجَلَّ) کی بارگاہ میں حاضری کا ارادہ کرے تو حق یہی ہے کہ اس کا رنگ بدل جائے۔ (وفیات الاعیان ج۲ص۵۶)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۲۶}کتے پرشفقت کرنے والا باکمال غلام
حضرت سیّدنا امام حسن مجتبیٰرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنےمدینۃُ المنوّرہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً کے ایک باغ میں ایک ایسے سیاہ فام(یعنی کالے) غلام کو دیکھا جو ایک لقمہ خود کھاتا اور ایک اپنے کتے کو کھلاتا۔ آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہاس کے پاس تشریف لائے اور فرمایا: تمہیں اس بات پہ کس نے ابھارا؟اس نے عرض کی: مجھے اس بات سے حیا(یعنی شرم) آتی ہے کہ خود تو کھاؤں لیکن اسے نہ کھلاؤں۔آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکو یہ بات بہت پسندآئی اُس سے ارشاد فرمایا: میری واپسی تک یہیں ٹھہرنا۔ یہ فرماکر آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہاُس کے مالک کے پاس تشریف لے گئے اور اس سے وہ غلام اور باغ خرید فرمایا اور غلام کو آزاد فرما کر باغ اس کو تحفے میں