اس نے کہا : دونوںحضرات نے دو ہزار بکریاں اور دو ہزار دینار عنایت فرمائے ہیں۔ حضرت سیدنا عبداللّٰہ ابن جعفر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے بھی اس کو دو ہزار دینار اور دو ہزار بکریاں عطا فرمائیں ۔ یوں وہ بڑھیا چار ہزار بکریاں اور چار ہزار دینار لے کر اپنے شوہر کے پاس پہنچی۔ (احیاء العلوم ج۳ص۳۰۷)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۱۹}سب کچھ خیرات کردیا
راکب دوشِ مصطَفٰے، سیِّدُ الْاَسْخِیا حضرت سیّدنا امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے دو بار اپنے گھر کا سارا اور تین مرتبہ آدھا مال و اسباب راہِ خدا میں خرچ فرمایا۔ (حلیۃ الاولیاء ،ج۲ص۴۷حدیث۱۴۳۴)
اے سخی ابنِ سخی اپنی سخَا
سے دو حصہ سیِّدِ عالی حَشَم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۲۰}شوقِ تلاوت
نواسۂ رسول، چمنِ مرتضیٰ کے جنّتی پھول، جگر گوشۂ بتول سیّدنا امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہہر رات سُوْرَۃُ الْکَھْف کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔ یہ مبارک سورت ایک تختی پرلکھی ہوئی تھی،آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہاپنی جس زوجہ کے پاس تشریف لے جاتے یہ مبارک تختی بھی آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے ہمراہ ہوتی ۔ (شعب الایمان ج۲ص۴۷۵حدیث۲۴۴۷)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد