Brailvi Books

امام حسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی 30 حکایات
15 - 28
 اولاد کے ساتھ حُسنِ سُلوک کرو اور انہیں اچھاادب سکھاؤ۔        (ابن ماجۃج۴ ص۱۸۹ حدیث۳۶۷۱)
تم سے تمہاری اولاد کے بارے میں پوچھا جائے گا
	حضرت سیّدنا عبدُ اللّٰہ بن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَانے ایک شخص سے فرمایا: اپنے بچے کی اچھی تربیت کرو کیونکہ تم سے تمہاری اولاد کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ تم نے اس کی کیسی تربیت کی اور تم نے اسے کیا سکھایا؟        (شعب الایمان ج ۶ص۴۰۰حدیث ۸۶۶۲ملخصاً)
خو مٹے بے کار		 باتوں کی، رہے
لب پہ ذکر اللہ 		میرے دم بدم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۱۵}ہاتھوں ہاتھ ضرورت پوری کردی 
	حضرت سیّدنا امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی خدمت میں ایک سائل نے حاضر ہو کرتحریری درخواست پیش کی۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے بغیر پڑھے فرمایا: تمہاری ضرورت پوری کی جائے گی۔عرض کی گئی :اے نواسۂ رسو ل رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ!آپ نے اس کی درخواست پڑھ کر جواب دیا ہوتا۔ ارشاد فرمایا: جب تک میں اس کی درخواست پڑھتا وہ میرے سامنے ذلت کی حالت میں کھڑا رہتا  پھر اگر اللہ  عَزَّ وَجَلَّمجھ سے پوچھتا کہ تو نے سائل کو اتنی دیر کھڑا رکھ کر کیوں ذلیل کیا ؟ تو میں کیا جواب دیتا؟     (احیاء العلوم ج۳ص۳۰۴)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد