Brailvi Books

امام حسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی 30 حکایات
11 - 28
یا حسن! اپنی محبت دیجئے!
عشق میں اپنے ہمیں گُم کیجئے
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب ! 		صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{۱۲}مُنّے کی پیدائش
	عارِف بِاللّٰہ ،حضرتِ سیِّدُنا نورُ الدین عبدالرحمن جامیؔ قُدِّسَ سِرُّہُ السّامی (وفات: 989ھ ) نقل فرماتے ہیں:ایک مرتبہ حضرتِ سیِّدُنا امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہحج کے موقع پر مَکَّۃُ الْمُکَرَّمَہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً پیدل تشریف لے جا رہے تھے کہ دورانِ سفر آپ کے پاؤں مبارک میں سُوجن آگئی،غلام نے عرض کی: حضور!کسی سُواری پر سُوار ہوجائیے تاکہ قدموں کی سُوجن کم ہوجائے، امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے غلام کی درخواست قبول نہ کی اور فرمایا: جب اپنی منزِل پر پہنچو تووہاں تمہیں ایک حبشی ملے گا، اس کے پاس تیل ہو گا ،تم اس سے وہ تیل خریدلینا۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے غلام نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان! ہم نے کسی بھی جگہ کوئی ایسا آدمی نہیں دیکھا جس کے پاس ایسی دوا ہو۔اس جگہ کہاں دستیاب ہوگی؟ جب وہ اپنی منزل پر پہنچے تو وہ حبشی دکھائی دیا۔امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا:یہ وُہی حبشی ہے جس کے بارے میں تم سے کہا تھا، جاؤ اس سے تیل خریدو اور قیمت ادا کرو۔ غلام جب تیل خریدنے کے لیے حبشی کے پاس گیا اور تیل کاپوچھا تو حبشی نے پوچھا: کس کے لیے خرید رہے ہو؟ غلام نے کہا:امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکے لیے۔ حبشی نے