آدمی جس سے محبت کرتا ہے اس کی اطاعت کرے ۔
محبَّتِ الٰہی کے متعلق دوفرامین باری تعالٰی:
اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے محبت کے اثبات پر درج ذیل فرامیْنِ باری تعالٰی دلالت کرتے ہیں:
)1(…یُّحِبُّہُمْ وَیُحِبُّوۡنَہٗۤ ۙ (پ۶،المائدہ:۵۴) ترجمۂ کنز الایمان:وہ اللہ کے پیارے اوراللہان کا پیارا۔
)2(…وَالَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَشَدُّ حُبًّا لِّلہِؕ (پ۲،البقرة:۱۶۵)
ترجمۂ کنز الایمان:اورایمان والوں کو اللہ کے برابرکسی کی محبت نہیں۔
یہ آیات محبت کے اثبات پر دلالت کرتی ہیں اور اس بات پر بھی کہ لوگ محبت کرنے میں متفاوِت ہیں۔
محبَّتِ الٰہی کے متعلق تین فرامین مصطفٰے:
احادِ یْثِ مُبارَکہ میں رسولِ اَکرم،شفیعِ مُعَظَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی محبت کو ایمان کی شرط قرار دیا ہے۔چنانچہ،
)1(…حضرتِ سیِّدُناابورَزِیْن عُقَیْلِیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے بارگاہِ رسالت میں عرض کی:یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ایمان کیا ہے؟ ارشاد فرمایا: ایمان یہ ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کا رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تمہارے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہوں۔(1)
)2(…تم میں سے کوئی بھی اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کا رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب نہ ہوجائیں۔(2)
)3(…بندہ اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے اہل ، مال اور تمام
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…المسند للامام احمد ،مسندمدنیین، حدیث ابی رزین العقیلی،۵/ ۴۷۰،حدیث:۱۶۱۹۴
2…المسند للامام احمد ، مسند انس بن مالک النضر،۴/ ۴۱۲،حدیث:۱۳۱۵۰