Brailvi Books

اِحیاء ُ الْعُلُوم مترجَم(جلد :5)
8 - 784
 ہوتےاور جہاں تک محبَّتِ الٰہی کا تعلق ہے تو اس پر ایمان لانا بہت مشکل ہے۔ یہاں تک کہ بعض علمااس کے امکان کا انکارکرتے ہوئے کہتے ہیں :”اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی محبت کا یہی معنی ہے کہ اس کی اطاعت پرہمیشگی اختیار کی جائے اور جہاں تک حقیقی محبت کا تعلق ہے تو وہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے ساتھ محال ہے کیونکہ یہ ہم جنس اور ہم مثل کے ساتھ کی جاتی ہے۔“ پس جب انہوں نے حقیقتِ محبت کا انکار کیاتو اس کے ثمرات جیسے انس، شوق، لذتِ مناجات اور اسی طرح محبت کے تمام لوازمات اور توابع کا بھی انکار کردیا۔لہٰذا اس بات سے پردہ ہٹانا ضروری ہے۔چنانچہ اس باب میں ہم محبت کے بارے میں درج ذیل 17امور بیان کریں گے:
	(۱)…بندے کیاللہ عَزَّ وَجَلَّ سےمحبت کے بارے میں وارد شرعی دلائل(۲)…محبت کی حقیقت اور اس کے اسباب(۳)…محبت کی مستحق صرف اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی ذات ہے(۴)…سب سے بڑھ کر لذت دیدارِ باری تعالی کی لذت ہے(۵)…دنیاوی معرفت کے مقابلے میں اخروی دیدار کی لذت کی زیادتی کا سبب(۶)…محبتِ الٰہی کو پختہ کرنے کے اسباب(۷)…محبت میں لوگوں کےمُتَفاوِت ہونے کا سبب(۸)…معرفتِ الٰہی میں سوچوں کی کوتاہی کا سبب(۹)…شوق کا معنی(۱۰)…اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بندے سے محبت(۱۱)…بندے کی اللہ عَزَّ وَجَلَّسے محبت کی علامات(۱۲)…اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے ساتھ انس کا مطلب(۱۳)…انس میں اِنْبِساط(کشادگی) کا معنی (۱۴)…رضا کا معنی اور اس کی فضیلت(۱۵)…رضا کی حقیقت(۱۶)…دعا مانگنا،گناہ سے نفرت کرنااور گناہوں سے دور رہنارضا کے خلاف نہیں(۱۷)…مُحِبِّیْن کی مُتَفَرِّق حکایات۔
باب نمبر1:	                               محبتِ  الٰہی کا بیان(اس میں 11 فصلیں ہیں)
پہلی فصل:                      بندے کی اللہ تعالٰی سے محبت کے بارے میں  واردشرعی دلائل 
اللہ و رَسولعَزَّ  وَجَلَّ  و صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کی محبت فرض ہے:
  	جان لو کہ اُمَّت کا اس بات پر اجماع ہے کہ اللہ  عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے محبت کرنا فرض ہے ،اور جس چیز کا وجود ہی نہ ہو وہ کیسے فرض ہو سکتی ہے اور محبت کی تفسیر طاعت کے ساتھ کیونکر کی جا سکتی ہے حالانکہ طاعت تو محبت کا ثمرہ اور اس کا تابع ہے؟اس لئےضروری ہے کہ پہلے محبت ہو پھر