لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔(1)
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں:’’ اس کی جان سے بھی زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں۔“(2)
ایمان کے لئے محبت شرط ہے:
محبت کے بغیر مومن کیسے ہو سکتا ہے حالانکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے قرآنِ مجید میں ارشاد فرمایا ہے: قُلْ اِنۡ کَانَ اٰبَآؤُکُمْ وَاَبْنَآؤُکُمْ وَ اِخْوَانُکُمْ وَاَزْوَاجُکُمْ وَعَشِیۡرَتُکُمْ وَ اَمْوَالُۨ اقْتَرَفْتُمُوۡہَا وَتِجَارَۃٌ تَخْشَوْنَ کَسَادَہَا وَمَسٰکِنُ تَرْضَوْنَہَاۤ اَحَبَّ اِلَیۡکُمۡ مِّنَ اللہِ وَرَسُوۡلِہٖ وَجِہَادٍ فِیۡ سَبِیۡلِہٖ فَتَرَبَّصُوۡا حَتّٰی یَاۡتِیَ اللہُ بِاَمْرِہٖ ؕ وَاللہُ لَایَہۡدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیۡنَ ﴿۲۴﴾٪ (پ۱۰،التوبة:۲۴)
ترجمۂ کنز الایمان:تم فرماؤ اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری عورتیں اور تمہارا کنبہ اور تمہاری کمائی کے مال اور وہ سودا جس کے نقصان کا تمہیں ڈر ہے اور تمہارے پسند کے مکان یہ چیزیںاللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں لڑنے سے زیادہ پیاری ہوں تو راستہ دیکھو(انتظارکرو)یہاں تک کہاللہ اپنا حکم لائے اور اللہ فاسقوں کو راہ نہیں دیتا۔
اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے یہ بات ڈرانےاور انکار کے طور پر ارشاد فرمائی ہے اور بے شک اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے بھی اس کا حکم فرمایا ہے۔ چنانچہ رسولِ کریم ،رءُ وْفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے اس لئےمحبت کرو کہ وہ اپنی نعمتیں کھلاتا ہے اور مجھ سے محبت اس لئےکرو کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ مجھ سے محبت فرماتا ہے ۔(3)
اہل محبت کے لئے آزمائشیں:
مروی ہے کہ ایک شخص نے عرض کی:یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! میں آپ سے محبت کرتا ہوں۔رسولِ اَکرم ،شاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:”فقر کے لئےتیار ہوجاؤ۔“ اس نے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…مسلم، کتاب الایمان، باب وجوب محبة رسول اللّٰہ…الخ،ص۴۲، حدیث:۴۴
2…المسند للامام احمد ،مسندالشامیین، حدیث عبد اللّٰہ بن ھشام جد زھرہ بن معبد،۶/ ۳۰۳،حدیث:۱۸۰۶۹
3… ترمذی، کتاب المناقب، باب مناقب اہل بیت النبی،۵/ ۴۳۴،حدیث:۳۸۱۴