اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
’’فیضانِ امام غزالی جاری رہے گا‘‘کے23 حُروف کی نسبت سے
اس کتاب کو پڑھنے کی’’ 23 نیّتیں ‘‘
فرمانِ مصطفیٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم: نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖیعنی مسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے۔
(المعجم الکبیر للطبرانی،الحدیث:۵۹۴۲،ج۶،ص۱۸۵)
دو مَدَنی پھول: {۱} بِغیر اچّھی نیّت کے کسی بھی عملِ خیر کا ثواب نہیں ملتا۔
{۲}جتنی اچّھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
(۱)ہر بارحمد و (۲)صلوٰۃ اور (۳)تعوُّذو (۴)تَسمِیّہ سے آغاز کروں گا۔(اسی صَفْحَہ پر اُوپر دی ہوئی دو عَرَبی عبارات پڑھ لینے سے چاروں نیّتوں پر عمل ہوجائے گا)۔ (۵)رِضائے الٰہی کے لئے اس کتاب کا اوّل تا آخِر مطالَعہ کروں گا۔ (۶)حتَّی الْوَسْع اِس کا باوُضُو اور (۷)قبلہ رُو مُطالَعَہ کروں گا۔ (۸)قرآنی آیات اور (۹)اَحادیث ِ مبارَکہ کی زِیارت کروں گا۔ (۱۰)جہاں جہاں ’’اللّٰہ‘‘ کا نام پاک آئے گا وہاں عَزَّوَجَلَّ اور (۱۱) جہاں جہاں ’’سرکار‘‘کا اِسْمِ مبارَک آئے گا وہاں صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم اور (۱۲)جہاں جہاں کسی صحابی یا بزرگ کا نام آئے گا وہاں رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ اور رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَـیْہ پڑھوں گا۔ (۱۳)اس کتاب کا مطالعہ شروع کرنے سے پہلے اس کے مؤلف کو ایصال ثواب کروں گا۔ (۱۴)(اپنے ذاتی نسخے پر) عِندَالضرورت خاص خاص مقامات انڈر لائن کروں گا۔ (۱۵)(اپنے ذاتی نسخے کے ) ’’یادداشت‘‘ والے صَفْحَہ پر ضَروری نِکات لکھوں گا۔ (۱۶)اولیا کی صفات کواپناؤں گا۔ (۱۷)اپنی اصلاح کے لئے اس کتاب کے ذریعے علم حاصل کروں گا۔(۱۸)دوسروں کویہ کتاب پڑھنے کی ترغیب دلاؤں گا۔ (۱۹) اس حدیثِ پاک ’’تَھَادَوْا تَحَابُّوْا‘‘ایک دوسرے کو تحفہ دو آپس میں محبت بڑھے گی ۔ {مؤطاامام مالک، الحدیث:۱۷۳۱،ج۲،ص۴۰۷ } پرعمل کی نیت سے(ایک یا حسب ِ توفیق)یہ کتاب خریدکر دوسروں کو تحفۃًدوں گا۔ (۲۰)اس کتاب کے مطالَعہ کا ثواب ساری اُمّت کو ایصال کروں گا۔ (۲۱)اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کے لئے روزانہ فکر ِ مدینہ کرتے ہوئے مَدَنی انعامات کا رسالہ پر کیا کروں گا اور ہرمدنی(اسلامی) ماہ کی10تاریخ تک اپنے یہاں کے ذمہ دار کو جمع کروا دیا کروں گااور (۲۲)عاشقانِ رسول کے مَدَنی قافلوں میں سفر کیا کروں گا۔ (۲۳)کتابت وغیرہ میں شَرْعی غلَطی ملی تو ناشرین کو تحریری طور پَر مُطَّلع کروں گا (ناشِرین وغیرہ کو کتابوں کی اَغلاط صِرْف زبانی بتاناخاص مفید نہیں ہوتا)۔