اللّٰہِ الْوَلِی بیان کرتے ہیں کہ ’’میں نے حضرت سیِّدُنا امام غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْوَالِی کو لوگوں کے درمیان اس حال میں پایا کہ آپ کے ہاتھ میں لاٹھی تھی، پیونددار لباس زیب تن کیا ہوا تھا اور کندھے سے پانی کا برتن لٹک رہاتھااور میں دیکھا کرتا تھا کہ بغداد میں آپ کی مجلس علم میں 400 کے قریب خوشحال اوربڑے بڑے عالم و فاضل لوگ حاضر ہوتے اور آپ کے علم سے فیض یاب ہوتے۔‘‘ (۱)
مقام ومرتبہ
بارگاہِ رسالت میں مقبولیت :
حضرت سیِّدُنا علاَّمہ اسماعیل حقِّی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی تفسیرروح البیان،ج5،ص 374،سورۂ طٰہٰ،آیت نمبر18کے تحت نقل فرماتے ہیں :حضرت سیِّدُنا امام راغب اصفہانی قُدِّسَ سِرُّہٗ النُّوْرَانِینے محاضرات میں ذکر فرمایاکہ صاحبِِ حِزْبُ الْبَحْر،عارِف بِاللّٰہ حضرت سیِّدُنا امام شاذلیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْوَالِی فرماتے ہیں :میں مسجد اقصیٰ میں محو ِ خواب تھا، میں نے دیکھا کہ مسجد اقصیٰ کے صحن میں ایک تخت بچھا ہوا ہے اورلوگوں کا ایک جمعِ غفیر گروہ در گروہ داخل ہو رہا ہے۔ میں نے پوچھا :’’یہ جمعِ غفیر کن لوگوں کا ہے ؟‘‘ بتایا گیا : ’’یہ انبیا ئے کرام ورُسُل عظامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ہیں جوحضرت سیِّدُنا حسین حلاج رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے ظاہر ہونے والی ایک بات پر ان کی سفارش کے لئے بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوئے ہیں ۔‘‘پھر میں نے تخت کی طرف دیکھا توحضور نبی ٔکریم، ر ء ُ وف رحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس پر جلوہ فرماہیں اور دیگر انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامجیسے حضرت سیِّدُنا ابراہیم خَلِیْلُ اللّٰہ، حضرت سیِّدُناموسیٰ کَلِیْمُ اللّٰہ، حضرت سیِّدُناعیسیٰ رُوْحُ اللّٰہ اورحضرت سیِّدُنا نوح عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامسامنے تشریف فرما ہیں ۔ میں ان کی زیارت کرنے اور ان کا کلام سننے لگا۔اسی دوران حضرت سیِّدُنا موسیٰعَلَیْہِ السَّلَام نے بارگاہِ رسالت میں عرض کی:آپ کا فرمان ہے:’’عُلَمَاءُ اُمَّتِیْ کَاَنْبِیَاءِ بَنِیْ اِسْرَائیلیعنی میری اُمّت کے علما بنی اسرائیل کے انبیاکی طرح ہیں ۔‘‘ لہٰذا مجھے ان میں سے کوئی دکھائیں ۔ تو حضور نبی ٔ پاک، صاحب ِ لولاک، سیاحِ افلاکصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے حضرت سیِّدُنا اما م محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْوَالِی کی طرف اشارہ فرمایا۔حضرت سیِّدُنا موسیٰعَلَیْہِ السَّلَام نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے ایک
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…شذ رات الذھب، ج۴، ص۱۴۶۔