اور دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net پر دیکھی اور سنی جا سکتی ہے)
صِلَۂ رِحمی کی تعریف
صِلَہ کے معنٰی ہیں : اِ یْصَالُ نَوْعٍ مِّنْ اَنْوَاعِ الْاِ حْسَان۔یعنی کسی بھی قِسم کی بھلائی اور احسان کرنا۔ (اَلزّواجِر ج۲ص۱۵۶) اور رِحم سے مراد: قرابت، رشتہ داری ہے۔ (لِسانُ العَرب ج۱ص۱۴۷۹)’’ بہارشریعت ‘‘میں ہے: صِلَۂ رِحْم کے معنیٰ: رِشتے کو جوڑنا ہے یعنی رشتے والوں کے ساتھ نیکی اور سُلوک (یعنی بھلائی) کرنا۔(بہار شریعت ج۱۳ص۵۵۸)
رِضائے الٰہی کے لیے رشتے داروں کے ساتھ صِلۂ رِحمی اور ان کی بدسلوکی پر انہیں در گزر کرنا ایک عظیم اَخلاقی خوبی ہے اور اللہ عَزَّوَجَلَّکے یہاں اس کا بڑا ثواب ہے ۔
رِشتے داروں کے مالی
و اَخلاقی حُقُوق ادا کیجئے
پارہ15 سُوْرَۃُ بَنِیْ اِسْرَآءِیْل آیت نمبر 26 میں اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے : وَ اٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٗ (پ۱۵،بنی اسراء یل:۲۶)
ترجَمۂ کنز الایمان: اور رِشتے داروں کو ان کا حق دے ۔
صدرُالْاَ فاضِل حضرت علّامہ مولانا سیِّد محمد نعیم الدّین مُراد آبادیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْھَادِی’’ خَزائِنُ العِرفان ‘‘میں اس آیتِ کریمہ کے تحت لکھتے ہیں:ان کے ساتھصِلَۂ رِحمی کر اور مَحَبَّتاور میل جول اور خبر گیری اور موقع پر مدد اور حسنِ مُعاشَرَت ۔مسئلہ :اور اگر وہ مَحارِم(یعنی