Brailvi Books

حق و باطل کا فرق
23 - 50
سوال نمبر ۱۱۔ کیا رحمۃ للعالمین نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہی ہیں یا علمائے دیوبند کے نزدیک امتی کو بھی رحمۃللعالمین کہہ سکتے ہیں ۔ 

جواب ۔رحمۃللعالمین حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی صفت مخصوص نہیں بلکہ علما ء ربانین (۱ ) کوبھی رحمۃللعالمین کہنا جائز ہے چنانچہ علماء دیوبند کے پیشوا مولوی رشید احمد صاحب اپنے فتاوے ٰ میں تحریر فرماتے ہیں ، ملاحظہ ہو ۔ 

''رحمۃ اللعالمین ''صفت خاصہ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نہیں ہے بلکہ دیگر اولیا ء وانبیاء اور علمائے ربانین بھی موجب رحمتِ عالم ہوتے ہیں اگر چہ جناب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سب میں اعلے ٰ ہیں ۔ لہٰذا اگر دوسرے پر اس لفظ کو بتاویل بول دیوے تو جائز ہے فقط بندہ رشید احمد گنگوہی عفی عنہ ۔ 

فا ئدہ: ۔ علمائے دیوبند کے نزدیک چونکہ مولوی رشید احمد صاحب عالم ربّانی ہیں اور ان کا حکم ہے کہ عالم ربانی کو رحمۃللعالمین کہنا درست ہے لہٰذا علمائے دیوبند کے نزدیک مولوی رشید احمد رحمۃللعالمین ہوئے اسی لئے مولوی رشید احمد صاحب نے اپنی رحمت کے بہت سے جلوے دکھائے جن میں سے ایک خصوصیت کے ساتھ قابل ذکر ہے وہ یہ کہ آپ نے کوّا کھانے پر ثواب مقرّر کردیا ہے ، یہ بے پیسہ اور بغیر دام ،مفت کا سیاہ مرغ مولوی رشید احمد صاحب نے حلال فرما کر اس کے کھانے والے کے لئے ثواب بھی مقررکردیا ہے اس سے زیادہ دیوبندیوں کے لئے اور کیا رحمت ہوگی کہ پیسہ لگے نہ کوڑی مفت ہی میں سالن کاسالن اور ثواب کاثواب ۔ دیکھوسوال نمبر ۲۰۔ 

سوال نمبر ۱۲ ۔ علمائے دیوبند کے نزدیک امام حسین رضی اﷲتعالیٰ عنہ کامرثیہ لکھنا کیسا ہے ۔ 

جواب۔ لکھنا تو درکنا ر۔ اگر لکھا ہوابھی مل جائے تو جلا دینا یا زمین میں دفن کردینا ضروری ہے حوالہ ملاحظہ ہو۔    حوالہ ۔فتاویٰ رشیدیہ حصہ سوم صفحہ۱۰۳۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

 (۱)اولیاء کرام
Flag Counter