وقت سے پہلے چلاگیا تومالِ وقف سے اسے پوری تنخواہ لینا یا دینا جائز نہیں بلکہ جتنے گھنٹے مَثَلًاتین گھنٹے پہلے چلاگیا تو اُس قدر اُس کی اُجرت میں سے کمی کی جائے گی ۔البتہ نجی(یعنی پرائیوٹ) اِدارے کا مالک جانتے ہوئے رِضامندی کے ساتھ پوری تنخواہ دیدے تو جائز ہے۔
{10}جن اداروں میں بیماریوں کی چھٹیاں دی جاتی ہیں وہاں بیمار نہ ہونے کے باوجود جھوٹ بول کر یا ڈاکٹر کی جعلی (نقلی) چِٹھّی دکھا کرچُھٹّی کرنا گناہ ہے۔جان بوجھ کر جھوٹی چِٹّھی لکھ کر دینے والا ڈاکٹر بھی گنہگار اور عذاب نار کا حقدار ہے۔
{11}جن اداروں میں ملازِمین کوعلاج کی مفت سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں، اِن میں جھوٹے بہانوں سے دوا حاصل کرنا،اپنا نام لکھوایا بتا کر کسی دوسرے کیلئے دوا نکلوا لینا وغیرہ حرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔ ایسوں کے ساتھ جان بوجھ کر تعاون کرنے والا بھی گنہگار ہے۔
{12}تنخواہ زیادہ کرانے اور عہدے وغیرہ میں ترقی کروانے کے لیے جعلی(نقلی) سند لینا ناجائز وگناہ ہے، کیونکہ یہ جھوٹ اوردھوکے پر مبنی ہے۔
{13}ملازِم کو چاہئے دورانِ ڈیوٹی چاق چوبند رہے، سستی پیدا کرنے والے اسباب سے بچے مَثَلاً رات دیر سے سونے کے سبب بلکہ نفلی روزہ رکھنے کے باعث اگر کام میں کوتاہی ہو جاتی ہے تو ان اَفعال سے باز رہے کہ قَصداً کام میں سستی کرنے والا