اجیر کی اجرت کا مسئلہ
سُوال: مُلازِم وَقت پر پہنچ گیا مگر دفتر کی چابی جس کے پاس تھی وہ تاخیر سے آیا یا غیر حاضر رہا اور دفتر نہ کھل سکا، ایسی صورت میں جو ملازِم آ چکا ہے اُس کی کٹوتی ہو گی یا پوری تنخواہ پائے گا؟
جواب: اجیرِ خاص دو طرح کے ہیں: مستقل ملازِم (مَثَلاً تنخواہ دار نوکر)اور یومیہ ملازِم یعنی دِہاڑی (Daily wages )پر کام کرنے والا۔ دونوں کو صورت مسئولہ (یعنی پوچھی گئی صورت)میں اُجرت دینے یا نہ دینے کا دارومدارعرف یاصراحت(یعنی صاف الفاظ میں طے شُدہ صورت) پر ہے جیسے اِجارے کے دیگر بَہُت سے مسائل کا دارو مدار عرف یا صراحت پر ہے اور ہمارے یہاں کا عرف یہ ہے کہ مستقل ملازِم کو تو صورت مسئولہ میں اُجرت دی جاتی ہے جبکہ دِہاڑی(ڈیلی ویجز،Daily wages ) پر کام کرنے والے کو نہیں دی جاتی البتہ اگر کسی جگہ کا عرف اس سے ہٹ کر ہو تو اس کے مطابق عمل کیا جائے گا۔یونہی عرف اگرچہ جو بھی ہو لیکن اگر کسی قسم کی صراحت موجود ہو تو پھر اُسی کا اعتبار ہوگا۔(فتاوٰی اہلسنّت غیر مطبوعہ)
{8}ملازِم دفتر یادکان پر آنے جانے کا وقت رجسٹروغیرہ میں درست لکھے،اگر غلط بیانی سے کام لیا اور ڈیوٹی کم دینے کے باوجود پورے وقت کی تنخواہ لی تو گنہگار وعذابِ نار کا حقدار ہے۔
{9}وقت کے اِجارے میں چاہے کام ہو یا نہ ہو یا جلدی کام ختم کرلینے کی صورت میں اگر