اگر اُس کو صَدَقہ کرے تو مقبول نہیں اور خرچ کرے تو اُس کے لیے اُ س میں بَرَکت نہیں اور اپنے بعد چھوڑ مرے تو جہنَّم کو جانے کا سامان ہے ۔اللہ تعالٰیبرائی سے برائی کو نہیں مٹاتا، ہاں نیکی سے برائی کو مٹاتا ہے،بے شک خبیث(یعنی ناپاک) کوخبیث نہیں مٹاتا۱؎ {4} جس نے عیب والی چیز بیع کی(یعنی بیچی) اور اُس (عیب) کوظاہر نہ کیا، وہ ہمیشہ اللہ تعالٰیکی ناراضی میں ہے یا فرمایا کہ ہمیشہ فرشتے اُس پرلعنت کرتے ہیں ۔ ۲؎
لقمۂ حرام کی نحوست
مُکاشَفَۃُ الْقُلوبمیں ہے: آدَمی کے پیٹ میں جب لقمۂ حرام پڑا تو زمین و آسمان کا ہر فرشتہ اُس پر لعنت کریگا جب تک اس کے پیٹ میں رہے گا اور اگر اسی حالت میں(یعنی پیٹ میں حرام لقمے کی موجودَگی میں) موت آ گئی تو داخِلِ جہنَّم ہو گا۔ (مکاشَفَۃُ القُلوب ص ۱۰ )
حلال طریقے سے کمانے کے50 مدنی پھول
{1} سیٹھ اور نوکر دونوں کے لئے حسب ضرورت اِجارے کے شرعی احکام سیکھنا فرض ہے، نہیں سیکھیں گے تو گنہگار ہوں گے۔
( دعوت اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ بہارِ شریعت جلد3حصّہ14 صَفْحَہ104 تا184میں اِجارے کے تفصیلی احکام درج ہیں)
{2} نوکر رکھتے وقت ، ملازمت کی مدّت ، ڈیوٹی کے اوقات اور تنخواہ وغیرہ کا پہلے سے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینہ
۱؎ مسندامام احمد بن حنبل ج۲ص۳۴حدیث۳۶۷۲ ۲؎ ابن ماجہ ج۳ص۵۹حدیث۲۲۴۷،بہارِ شریعت ج۲ ص۶۱۰، ۶۱۱، ۶۷۲