سننے کی عُرفاً اجازت ہوتی ہے۔البتّہ اگر کوئی اِجارے کے اَوقات میں باربار فون سنتا ہے اور پھر بات چیت بھی دس پندرہ منٹ سے کم نہیں ہوتی ا س طرح کے ذاتی فون سننا جائز نہیں کہ اس طرح کام اورمُسْتاجر(یعنی اجارے پر لینے والے) کا بھی نقصان ہوگا ۔
{29}ملازِم کو اِجارے کی مدّت کے دَوران بات بات پر دھمکی دینا کہ مدّت پوری ہونے سے پہلے ہی نوکری سے نکال دوں گا دُرُست نہیں بلکہ بعض اوقات کسی چھوٹی سی بات پر غصّہ آ جانے پر نکال بھی دیتے ہیں ایسا کرنا جائز نہیں،ہاں کوئی بَہُت بڑا مُعامَلہ درپیش ہواجو شرعاً یکطرفہ اجازت سے فَسْخ کرنے کا عذر ہو تو دونوں میں سے کوئی بھی اِجارہ ختم کر سکتا ہے مَثَلاً دوسرے ملک میں گیا اور دو سال کا اِجارہ طے ہوا مگر ایک سال پورا ہوتے ہی Visaکی مدّت ختم ہو گئی اور مزید نہ ملاتو ملازِم اِجارہ ختم کر دے کیوں کہ قانونی جُرم ہونے کی وجہ سے بِغیر Visa اُسے وہاں رہنا جائز نہیں ۔
{30}اگر نوکری ( یا کرائے پر لی ہوئی دکان وغیرہ) چھوڑنا ہو تو ایک ماہ پہلے بتانا ہو گا ورنہ ایک مہینے کی تنخواہ کاٹی جائے گی(یا کرایہ وصول کیا جائے گا)،ملازم (یا کرایہ دار )سے اس طرح کا کیا ہوا معاہدہ باطل ہے ۔اگراُس نے ایک ماہ پہلے بتائے بغیر نوکری ختم کر دی (یا کرائے پر لی ہوئی جگہ خالی کر دی) تب بھی تنخواہ کاٹنا ( یا زائد کرایہ وصول کرنا)