Brailvi Books

حلال طریقے سے کمانے کے 50 مدنی پھول
2 - 22
لیجئے۔ پہلے حلال روزی کی فضیلت اور حرام روزی کی تباہ کاریاں مختصراً پیش کی جاتی ہیں،اللہتبارَکَ وَتعالٰی 12ویں پارے کی پہلی آیت میں ارشادفرماتا ہے:
وَمَا مِنۡ دَآبَّۃٍ فِی الۡاَرْضِ اِلَّا عَلَی اللہِ رِزْقُہَا
ترجَمۂ کنزالایمان: اور زمین پر چلنے والاکوئی ایسا نہیں جس کا رِزْق اللہ کے ذمّۂ کرم پر نہ ہو ۔
   مُفَسِّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر  تِ مفتی احمد یار خانعَلَیْہِ رَحمَۃُ الْحَنَّان’’نورُالعرفان ‘‘ میں فرماتے ہیں:زمین پرچلنے والے کا اِس لئے ذِکر فرمایا کہ ہم کوانہیں کا مُشاہَدہ ہوتا ہے(یعنی نظر آتے ہیں)  ورنہ جِنّات وغیرہ کو(بھی)ربّ (عزوجل ) (ہی) روزی دیتا ہے۔اس کی رزّاقِیّت صِرْ ف حیوانوں میںمُنْحَصِر نہیں،پھر جو جس روزی کے لائق ہے اُس کو وُہی ملتی ہے۔ بچّے کو ماں کے پیٹ میں اَور قسم کی روزی ملتی ہے اورپیدائش کے بعد دانت نکلنے سے پہلے اورطرح کی ،بڑے ہو کراورطرح کی۔(نور العرفان ص ۳۵۳بتَغَیُّر قَلِیل)
حلال روزی کے بارے میں 5فرامین مصطَفٰےصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
{1}سب سے زیادہ پاکیزہ کھاناوہ ہے جواپنی کمائی سے کھاؤ۱؎  {2}بے شکاللہ تعالیٰ مسلمان پیشہ ور کو دوست رکھتا ہے۲؎  {3}جسے مزدوری سے تھک کر شام آئے اُس کی وہ شام ،شامِ مغفِرت ہو۳؎ {4}پاک کمائی والے کے لئے جنّت ہے۴؎{5} کچھ گناہ ایسے ہیں جن کاکَفّارہ نہ نَماز ہو نہ روزے نہ حج نہ عمرہ ۔ ان کاکفّارہ وہ پریشانیاں ہوتی ہیں جوآدمی کوتلاشِ مَعاشِ حلال میں پہنچتی ہیں۔ ۵؎
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینہ
 ۱؎  تِرمِذی ج۳ص۷۶ حدیث۱۳۶۳ ۲؎ مُعْجَم اَوسَط ج۶ص۳۲۷حدیث۸۹۳۴   ۳؎ ایضاً ج ۵ ص ۳۳۷ حدیث ۷۵۲۰   ۴؎    معجم کبیر ج۵ ص۲۷ حدیث۴۶۱۶    ۵؎   ایضاً ج۱ص۴۲حدیث۱۰۲،فتاویٰ رضویہ ج۲۹ ص ۳۱۴تا ۳۱۷