ہیں ۔ مَثَلًا صِرف حضرت سَیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے 5374 اَحادِیث مَرْوِی ہیں ۔ ان کے عِلاوہ حضرت سَیِّدُنا عبداللہ بن عمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے 2630، حضرت سَیِّدُنا جابر بن عبداللہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے 2540 ، حضرت سَیِّدُنا اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے 2286، اُمُّ الْمُومِنِین حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیْقَہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا سے 2210 اور حضرت سَیِّدُنا ابو سعید خُدْرِی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے 2170 اَحادِیث مَرْوِی ہیں ۔ (1)
امیں ہیں یہ قرآن و دِیْنِ خُدا کے مدارِ ہدیٰ اعتبارِ صحابہ
رِسَالَت کی منزل میں ہر ہر قدم پر نبی کو رہا انتظارِ صحابہ
خلافت، امامت، ولایت، کرامت ہر اک فضل پر اقتدارِ صحابہ
صحابہ ہیں تاجِ رِسَالَت کے لشکر رسولِ خدا تاجدارِ صحابہ(2)
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُتَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
ایک وسوسہ اور اس کا جواب
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!کسی کے ذِہْن میں یہ وسوسہ آ سکتا ہے کہ اس قَدْر اَحادِیث یاد کرنا کیسے مُمکِن ہے ؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ مَاتَکَـرَّرَ تَقَـرَّرَ یعنی جس بات کی تکرار کی جاتی ہے وہ دِل میں قرار پکڑ لیتی ہے ۔ (3)لِہٰذا صحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان بھی احادیثِ مُبارَکہ کی تکرار فرمایا کرتے تھے ، جیسا کہ حضرت سَیِّدُنا اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں : ہم بارگاہِ رِسَالَت میں حاضِر ہو کر حدیث شریف سنا کرتے تھے ، جب آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
________________________________
1 - نصاب اُصولِ حدیث مع افاداتِ رضویہ، ص۸۱
2 - کراماتِ صحابہ، منقبتِ صحابہ کرام، ص ۳۰
3 - عمدة القاری، کتاب المساقاة، باب بیع الحطب والکلإ، ۹ / ۹۰، تحت الحدیث : ۲۳۷۵