Brailvi Books

ہفتہ وار مَدَنی حلقہ
3 - 36
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو!بُزُرْگانِ دِیْن کے وَعْظ و اِرشَاد کی بَرَکَت سے جو لوگ راہِ ہِدَایَت پانے میں کامیاب ہوئے ، آئیے !دیکھتے ہیں کہ انہوں نے چہار دانگِ عالَم (یعنی دنیا کے ہر ہر کونے )میں دین کا ڈنکا بجانے کیلئے اپنے اپنے دور میں کیا کیا طریقے اِخْتِیار فرمائے  : 
اشاعت سے پہلے حفاظت
میٹھے میٹھے اِسْلَامی بھائیو!کسی بھی شے کو عام کرنے یا اس کے عام ہونے سے پہلے اس کا کسی ایک جگہ جَمْع ہونا ضروری ہے ، مَثَلًا کسی کنویں سے نکالے جانے والے پانی کو ہی دیکھ لیجئے کہ وہ پہلے کنویں کی تہہ میں جَمْع ہوتا رہتا ہے اور پھر ہم اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں، چاہیں تو پیئں پلائیں یا اپنے کھیت کھلیان سیراب کریں، اسی طرح پہاڑوں پر برف پگھلنے سے وُجُود میں آنے والے چھوٹے چھوٹے چشمے مل کر پہلے ایک دریا کی صُورَت اِخْتِیار کرتے ہیں اور پھر یہ دریا پہاڑی علاقے سے نِکَل کر میدانی و ریگستانی علاقوں کو نہروں اور نالوں کی شَکْل میں سیراب کرتا چلا جاتا ہے ۔  چُنَانْچِہ کسی شے کی اِشَاعت سے پہلے اس کا  کسی ایک جگہ اکٹھا ہونا ضروری ہے کہ بانٹی وہی چیز جائے گی جو کثیر ہو گی، ایک چیز تو کسی فردِ واحِد  کو ہی دی جا سکتی ہے ۔  یہی وجہ ہے کہ دین کی اِشَاعت کے لئے ہمارے بزرگوں نے ابتدائے زمانہ سے ہی دین کی باتوں کو دوسروں تک پہنچانے سے پہلے زبانی یاد کر کے اپنے سینے میں مَحْفُوظ کر لیا یا پھر تحریر کی شَکْل میں کہیں لکھ لیا ۔  یہاں تک کہ اللہ پاک کے مَـحْبُوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے زمانے میں اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے بعد  بھی