Brailvi Books

ہفتہ وار مَدَنی حلقہ
2 - 36
 رُخْصَت ہو جاتے ہیں، جیسے کبھی ان کا وُجُود ہی نہ رہا ہو ۔  غور کریں تو مَعْلُوم ہو گا کہ ہم بچپن میں جو چیزیں کھاتے اور پہنتے ہیں، ساری زِنْدَگی وُہی چیزیں ہماری خوراک رہتی ہیں نہ بچپن کا لباس لڑکپن اور جوانی و بڑھاپے میں زیبِ تن کئے رکھتے ہیں، بلکہ قد و قامت میں اِضافے کے ساتھ لباس تبدیل ہوتا ہے تو بَدَن کی خوراک بھی وَقْت کے ساتھ تبدیل ہو جاتی ہے ۔  یہی حال ہمارے مزاج اور سوچ کا بھی ہے کہ ان میں بھی وَقْت اور حالات کے ساتھ تبدیلی آتی رہتی ہے ۔ البتہ! جو چیز ہم سے صدیوں پہلے بھی تھی اور تاقیامِ قِیامَت رہے گی اور اس میں کوئی تبدیلی بھی نہ ہو گی وہ ہے ہمارا دِین ۔  کیونکہ یہ دِین کسی فرد کی سوچ کا عکاس نہیں، بلکہ یہ تو اللہ پاک کا عَطاکردہ ہے اور بندے تو مَحْض اس دِین کے داعی اور پیروکار ہیں ۔  یہی وجہ ہے کہ جس دور میں بھی اس دین کی شمع کی لَو ٹمٹمائی تو اللہ پاک نے اس دور میں ایسے افراد پیدا فرمائے جو نہ صرف دین کی بجھتی ہوئی شمع کے گرد  سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہوئے بلکہ انہوں نے مزید اتنی شمعیں روشن کر دیں کہ ہر طرف اجالا ہی اجالا ہو گیا ۔  چُنَانْچِہ اس غَرَضْ  یعنی نیکی کی دعوت کو عام کرنے کیلئے انہوں نے بیان و تقریر اور وَعْظ و نصیحت سے کام لیا ، بِلاشبہ یہ طریقہ زمانۂ قدیم سے رائج ہے اور انتہائی مُؤَثَّر بھی ہے اور اس کے مُتَعَلِّق فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بھی ہے کہ بعض بیان جادو ہوتے ہیں ۔ (1) یعنی بعض کلام لوگوں کے دل اپنی طرف مائل کرنے میں، لوگوں کو حیران کر دینے میں جادو کا سا اَثَر  رکھتے ہیں ۔ (2)اور سننے والوں پر جادو کی طرح اَثَر انداز ہوتے ہیں ۔ 



________________________________
1 -     بخاری، کتاب النکاح، باب الخطبة ، ص۱۳۲۵، حدیث : ۵۱۴۶
2 -     مراٰۃ المناجیح، ۶ / ۴۲۶ ماخوذًا