Brailvi Books

ہفتہ وار مَدَنی حلقہ
18 - 36
 زِنْدَگی میں آنے والے مَدَنی اِنْقِلاب کا تَذْکِرہ کچھ یوں کرتے ہیں : میں نِت نئے فیشن کا متوالا، گانے باجوں کا شوقین، ماں باپ کو ستانے والا، انتہائی شریر نوجوان تھا، B.A تک دُنْیَاوِی تعلیم  تو حاصِل کی مگر دِینی مَعْلُومَات میں بِالْکُل  صفر تھا، اسی وجہ سے نَماز  روزوں کی ادائیگی کی طرف بِالْکل تَوَجُّہ  نہ تھی، غالبًا یہ 2003 ءکی بات ہے ، ان دنوں میں کا روبار کے سلسلے میں متحدہ عَرَب  امارات(UAE) کے شہر دبئی گیا ہوا تھا، وہیں میری مُلَاقَات دَعْوَتِ اسلامی سے وَابَسْتہ ایک اسلامی بھائی سے ہوئی ، جو بڑی مَحبَّت سے ملے ، پردیس میں ایک اجنبی کی اپنے ساتھ اس قدر اپنا ئیت دیکھ کر میں متأثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا، کچھ عرصے بعد وہی اسلامی بھائی دوبارہ  ملے اور اب کی بار انفرادی کوشش کرتے ہوئے  انہوں نے مجھے اپنے گھر میں ہونے والے  ہفتہ وار مَدَنی  حلقے میں شِرْکَت کی دَعْوَت دی، میں اِنْـکَار  نہ کرسکا اور وَقْت ِمُقَرَّر ہ پر ان کے ہاں پہنچ گیا، وہاںاَمِیْرِ اَھْلِسُنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا پُر تاثیر بیان سُن کر میرے دل کی دنیا زیر و  زبر ہوگئی، اپنے طَرْز ِزِنْدَگی پر شرمندہ ہو کر میں بے ساختہ کھڑا ہوا اور شُرکائے اجتماع کے درمیان بلند آواز  میں اپنی اس خواہش  کا اِظْہَار  کیا کہ میں عِمَامَہ  شریف کا تاج سجانا چاہتا ہوں  اور داڑھی شریف رکھنے کی بھی نِیَّت  کرتا ہوں، میرے جذبات جان کر وہاں موجود کئی اسلامی بھائیوں کے چہرے خوشی سے کِھل اُٹھے ، ایک اسلامی بھائی نے ہاتھوں ہاتھ میرے سر پر سبز سبز عِمَامَہ  شریف کا تاج سجا دیا ۔ سچ پوچھئے تو ان اسلامی بھائیوں نے اپنی مَحبَّت و شَفْقَت سے میرا دل جیت لیا، بس پھر کیا تھا وقتًا فوقتًا سنتوں بھرے اجتماعات میں میری شِرْکَت رہی، اس دوران میں نے داڑھی شریف سجالی ، شَیْخِ