شیخ عثمان الصریفینی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں: ''میں نے شہنشاہِ بغداد،حضورِ غوثِ پاک رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی زبان مبارک سے سنا کہ'' میں شب و روز بیابانوں اور ویران جنگلوں میں رہا کرتا تھامیرے پاس شیاطین مسلح ہو کر ہیبت ناک شکلوں میں قطاردرقطار آتے اور مجھ سے مقابلہ کرتے، مجھ پر آگ پھینکتے مگر میں اپنے دل میں بہت زیادہ ہمت اور طاقت محسوس کرتا اور غیب سے کوئی مجھے پکار کر کہتا:'' اے عبدالقادر! اُٹھو ان کی طرف بڑھو،مقابلہ میں ہم تمہیں ثابت قدم رکھیں گے اور تمہاری مدد کریں گے۔'' پھر جب میں ان کی طرف بڑھتا تو وہ دائیں بائیں یا جدھر سے آتے اسی طرف بھاگ جاتے، ان میں سے میرے پاس صرف ایک ہی شخص آتا اور ڈراتا اور مجھے کہتا کہ'' یہاں سے چلے جاؤ۔'' تو میں اسے ایک طمانچہ مارتا تو وہ بھاگتا نظر آتا پھر میں