غوثِ پاک کے حالات |
"عوارف المعارف"میں تحریر فرماتے ہیں: ''ایک شخص نے حضور سیدناغوثُ الاعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے پوچھا:''یاسیدی! آپ نے نکاح کیوں کیا؟''سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا:'' بے شک میں نکاح کرنا نہیں چاہتا تھا کہ اس سے میرے دوسرے کاموں میں خلل پیدا ہو جائے گا مگر رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے حکم فرمایا کہ ''عبدالقادر! تم نکاح کر لو، اللہ عزوجل کے ہاں ہر کام کا ایک وقت مقرر ہے۔''پھرجب یہ وقت آیاتواللہ عزوجل نے مجھے چار بیویاں عطافرمائیں، جن میں سے ہر ایک مجھ سے کامل محبت رکھتی ہے۔''
(عوارف المعا رف،الباب الحادی والعشرون فی شرح حال المتجردوالمتاھل من الصوفیۃ...الخ،ص۱۰۱،ملخصاً)
حضورسیدی غوثِ اعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی بیویاں بھی آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے روحانی کمالات سے فیض یاب تھیں آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے صاحبزادے حضرت شیخ عبدالجباررحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنی والدہ ماجدہ کے متعلق بیان کرتے ہیں کہ ''جب بھی والدہ محترمہ کسی اندھیرے مکان میں تشریف لے جاتی تھیں تو وہاں چراغ کی طرح روشنی ہو جاتی تھیں۔ایک موقع پر میرے والدمحترم غوث پاک رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بھی وہاں تشریف لے آئے ،جیسے ہی آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی نظر اس روشنی پرپڑی تووہ روشنی فوراًغائب ہوگئی،توآپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے ارشادفرمایاکہ ''یہ شیطان تھا جو تیری خدمت کرتاتھااسی لئے میں نے اسے ختم کر دیا، اب میں اس روشنی کو رحمانی نورمیں تبدیل کئے دیتا ہوں۔'' اس کے بعد والدہ محترمہ جب بھی کسی تاریک مکان میں جاتی تھیں تو وہاں ایسا نور ہوتا جوچاند کی روشنی کی طرح معلوم ہوتا تھا۔''
(بہجۃالاسرارومعدن الانوار،ذکرفضل اصحابہ...الخ،ص۱۹۶)