Brailvi Books

گرمی سے حفاظت کے مَدَنی پھول
2 - 18
 بَہُت معیوب ہے گرمی کے موسم کا گلہ شکوہ کرنے والا ایک طرح سے گرمی کو پیدا کرنے والے کی شکایت کر رہاہے گویا کہہ رہا ہے کہ دیکھو! اللہ تَعَالٰی نے گرمی بڑھا دی ہے !
آگ دیکھ کر بے ہوش ہو گئے!(حکایت)
    	بندۂ مومن کو چاہئے کہ گرمی کی شدّت سے اپنے لئے عبرت کا سامان کرے ، دُنیوی گرمی کے ذریعے محشر کی گرمی اور جہنَّم کی ہولناک آگ کو یاد کرنا چاہئے کہ آج جب دنیا کی معمولی گرمی سہی نہیں جا رہی توکل محشر میں وہ ہولناک گرمی اور آگ کیوں کر برداشت کی جاسکے گی!  دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ625 صَفْحات پر مشتمل کتاب،اللہ والوں کی باتیں (جلد 2) صَفحَہ177تا178پر ہے: حضرت ِ سیِّدُنا بکر بن ماعز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ(تابعی بزرگ) حضرت ِ سیِّدُنا ربیع بنخُثَیم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاور( صحابیِٔ رسو ل) حضرت ِ سیِّدُنا عبدُاللّٰہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُدریائے فرات کے  کنارے چلتے ہوئے لوہاروں کے پاس سے گزرے۔ حضرت سیِّدُناربیع بن خُثَیم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے جب بھٹّی کی آگ دیکھی تو(انہیں جہنَّم کی خوفناک آگ یاد آگئی اور)بے ہوش ہوکر زمین پر تشریف لے آئے۔ (ہم انہیں اٹھا کر ان کے گھر لے آئے)حضرت ِ سیِّدُنا عبدُاللّٰہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُان کی طر ف پلٹے اور انہیں آوازدی لیکن انہوں نے کوئی جواب نہ دیا۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُتشریف لے گئے اورلوگوں کوعصرکی نمازپڑھاکر واپس تشریف لائے پھر آواز دی لیکن جواب نہ ملا۔ پھر تشریف لے گئے، مغرب کی نماز پڑھاکر لوٹے اور آواز دی