پیش لفظ
عَلَّامَہ اَبُو زَکَرِیَّا یَحْیٰی بِنْ شَرَف نَوَوِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی وہ عظیم بزرگ ہیں جنہوں نے آقائے دو جہاں ، حضور نبی رحمت شفیع اُمَّتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے اَفعال واَقوال کواپنی مایہ ناز ومشہورِ زمانہ تصنیف ’’ ریاضُ الصالحِین ‘‘ میں نہایت ہی اَحسن انداز سے پیش کیا ہے ۔اس کتاب میں کہیں مُنْجِیَات (یعنی نجات دلانے والے اَعمال) مثلاً اِخلاص، صبر، اِیثار، توبہ، توکُّل، قناعت، بُردْباری، صلۂ رحمی، خوفِ خدا، یقین اورتقویٰ وغیرہ کا بیان ہے تو کہیں مُہلِکات (یعنی ہلاک کرنے والے اَعمال) مثلاً جھوٹ ، غیبت، چغلی وغیرہ کا بیان۔ یہ کتاب راہِ حق کے سَالِکِیْن کے لئے مَشعلِ راہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ احادیث کی اس عظیم کتاب کی اسی افا دِیت کے پیشِ نظر تبلیغِ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ’’ دعوتِ اسلامی ‘‘ کی مجلس المدینۃ العلمیۃ نے ’’ اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشش ‘‘ کے مقدس جذبے کے تحت اس کے ترجمے وشرح کا بیڑا اُٹھایا تاکہ عوام وخواص اس نہایت ہی قیمتی علمی خزانے سے مالا مال ہو سکیں ، چنانچہ مجلس المدینۃ العلمیۃنے یہ عظیم کام ’’ شعبۂ فیضانِ حدیث ‘‘ کو سونپا۔ اس شعبے کے اسلامی بھائیوں نے خالق کائنات پر بھروسہ کر کے فی الفور کام شروع کردیا، بِحَمْدِ اللہِ تَعَالٰیقلیل عرصے میں اِس کی پہلی جلد مکمل ہوکر زیور طبع سے آراستہ ہوگئی۔ریاض الصالحین کے اس ترجمے وشرح کا نام شیخ طریقت امیر اہلسنت بانی دعوت اسلامی حضرت علامہ ومولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہنے ’’ اَنْوَارُالْمُتَّقِیْن شَرْحُ رِیَاضِ الصَّالِحِیْن المعروف فیضانِ ریاض الصالحین ‘‘ رکھاہے۔ دعوت اسلامی کی طرف سے ’’ فیضانِ ریاض الصالحین ‘‘ (جلداوّل) پاکستان کے کئی جید علماء ومشایخ ودیگر شخصیات کی خدمت میں پیش کی گئی۔ بِحَمْدِ اللہِ تَعَالٰیپہلی جلدکو بہت پذیرائی ملی، مختلف علمائے کرام ومفتیان عظام ودیگر شخصیات کی طرف سے تحسین آمیز مکتوب (خطوط) اور فون موصول ہوئے۔ اور اب ’’ فیضان ریاض الصالحین ‘‘ (جلددوم) آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ریاضُ الصالحین میں امام نووی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے مختلف موضوعات پر تقریباً 1896اَحادیث مبارکہ بیان فرمائی ہیں اور انہیں تقریباً 372 اَبواب