اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
’’ فیضانِ ریاض الصالحین ‘‘ کے سترہ حروف
کی نسبت سے اِس کتاب کو پڑھنے کی ’’ 17نِیّتیں ‘‘
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم: ’’ نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖمسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے۔ ‘‘ (معجم کبیر ، یحیٰی بن قیس، ۶/۱۸۵، حدیث: ۵۹۴۲)
دو مدنی پھول:
٭…بغیر اچھی نیّت کے کسی بھی عمل خیر کا ثواب نہیں ملتا۔
٭…جتنی اچھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
(1) ہر بارحَمد و (2) صلوٰۃ اور (3) تعوُّذ و (4) تَسمِیہ سے آغاز کروں گا۔ (اسی صفحہ پر اُوپر دی ہوئی عَرَبی عبارت پڑھ لینے سے ان نیّتوں پر عمل ہوجائے گا) (5) رِضائے الٰہی کیلئے اس کتاب کا اوّل تا آخر مطالعہ کروں گا۔ (6) حتَّی الوَسْعْ اِس کا باوُضُو اور (7) قِبلہ رُو مطالَعَہ کروں گا (8) قرآنی آیات اور (9) احادیثِ مبارکہ کی زیارت کروں گا (10) جہاں جہاں ”اللہ“ کا نامِ پاک آئے گا وہاں عَزَّ وَجَلَّ (11) اور جہاں جہاں ”سرکار“ کا اِسْم مبارک آئے گا وہاں صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پڑھوں گا (12) شرعی مسائل سیکھوں گا (13) اس حدیثِ پاک ’’ تَھَادَوا تَحَابُّوا ایک دوسرے کو تحفہ دو آپس میں محبت بڑھے گی۔ (مؤطا امام مالک، ۲/۴۰۷، حدیث: ۱۷۳۱) پر عمل کی نیت سے (ایک یا حسبِ توفیق) یہ کتاب خرید کر دوسروں کو تحفۃً دوں گا (14) دوسروں کو یہ کتاب پڑھنے کی ترغیب دلاؤں گا۔ (15) اس کتاب کا ثواب پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ساری امت کو ایصال کروں گا۔ (16) کتاب مکمل پڑھنے کے لیے بہ نیت حصول علم دین روزانہ چند صفحات پڑھ کر علم دین حاصل کرنے کے ثواب کا حق دار بنوں گا۔ (17) کتابت وغیرہ میں شرعی غلطی ملی تو ناشرین کو تحریری طورپر مطلع کروں گا۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ (ناشرین کو کتابوں کی اَغلاط صرف زبانی بتا دینا خاص مفید نہیں ہوتا۔)