مثلاً زید کے پاس ماہ ربیع النور شریف کی 12 تاریخ یعنی عید میلادالنبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کو دِن کے بارہ بجے ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑے باون تولے چاندی یا اس کی قیمت کے برابر رقم حاصل ہوئی یا مال تجارت حاصل ہوا تو سال گزرنے کے بعد عیدمیلادالنبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم (۱۲ ربیع الاول)کو دن کے12بجے اگر وہ نصاب کا بدستور مالک ہوا تواس مال کی زکوٰۃ کی ادائیگی اُس پر فرض ہوگی ۔ اگر اب بلا عذر شرعی ادائیگی میں تاخیر کریگا توگناہ گار ہوگا ۔
قمری مہینوں کا اعتبار ہوگا یا شمسی کا؟
سال گزرنے میں قَمری(یعنی چاند کے)مہینوں کا اعتبار ہوگا ۔شمسی مہینوں کا اعتبار حرام ہے ۔
(ماخوذ از فتاویٰ رضویہ مُخَرَّجَہ،ج۱۰،ص۱۵۷)