شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ اپنی مشہورِ زمانہ تالیف ''فیضانِ سنّت ''جلد اوّل کے صفحہ405 پر لکھتے ہیں:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یادرکھئے!زکوٰۃادا کرنے کے جہاں بے شُمار ثوابات ہیں نہ دینے والے کیلئے وَہاں خوفناک عذابات بھی ہیں ،چُنانچِہ میرے آقا اعلیٰحضرت ، اِمامِ اَہلسنّت ، مولیٰناشاہ امام اَحمد رَضا خان عليہ رحمۃُ الرَّحمٰن قراٰن و حدیث میں بیان کردہ عذابات کا نقشہ کھینچتے ہوئے فرماتے ہیں ،''خُلاصہ یہ ہے کہ جس سونے چاندی کی زکوٰۃ نہ دی جائے ،روزِ قِیامت جہنَّم کی آگ میں تپا کر اُس سے اُن کی پیشانیاں ، کروٹیں ، پیٹھیں داغی جائیں گی۔ اُن کے سر ، پِستان پر جہنَّم کا گرم پتّھر رکھیں گے کہ چھاتی توڑ کر شانے سے نکل جائیگا اور شانے کی ہڈّی پر رکھیں گے کہ ہڈّیاں توڑتا سینے سے نکل آئے گا، پیٹھ توڑ کر کروٹ سے نکلے گا ، گُدّی توڑ کر پیشانی سے اُبھرے گا ۔ جس مال کی زکوٰۃ نہ دی جائے گی روزِ قِیامت پُرانا خبیث خونخوا ر