Brailvi Books

فیضانِ زکاۃ
12 - 149
(14)حفاظتِ مال کا سبب
     زکوٰۃ دینا حفاظتِ مال کا سبب ہے جیسا کہ حضورِ پاک، صاحبِ لَولاک، سیّاحِ افلاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے فرمایا:''اپنے مالوں کو زکوۃ دے کر مضبوط قلعوں میں کر لو اور اپنے بیماروں کا علاج خیرات سے کرو۔''
(مراسیل ابی داؤد مع سن ابی داؤد ،باب فی الصائم یصیب اھلہ،ص۸ )
(15)حاجت روائی
    اللہ تعالیٰ زکوٰۃ دینے والوں کی حاجت روائی فرمائے گا جیسا کہ نبی مُکَرَّم، نُورِ مُجسَّم، رسول اکرم، شہنشاہ ِبنی آدم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلم نے فرمایا :''جو کسی بندے کی حاجت روائی کرے اللہ تعالیٰ دین و دنیا میں اس کی حاجت روائی کریگا۔''
(صحیح مسلم ،کتاب الذکر والدعائ،باب فضل الاجتماع....الخ، الحدیث۲۶۹۹، ص۱۴۴۷)
   ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا:''جو کسی مسلمان کودنیاوی تکلیف سے رہائی دے تو اللہ تعالیٰ اس سے قیامت کے دن کی مصیبت دور فرمائے گا ۔''
 (جامع الترمذی ،کتاب الحدود،باب ماجاء فی السترعلی المسلم،الحدیث، ج۳، ص۱۱۵)
 (16)دُعائیں ملتی ہیں
    غریبوں کی دعائیں ملتی ہیں جس سے رحمتِ خداوندی اور مدد الہٰی عَزَّوَجَلَّ حاصل ہوتی ہے جیسا کہ شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ، صاحبِ معطر پسینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''تم کو اللہ تعالیٰ کی مدد اور رزق ضعیفوں کی برکت اور ان کی دعاؤں کے سبب پہنچتا ہے ۔''
 (صحیح البخاری،کتاب الجہاد،باب عن استعان بالضعفاء،...الخ، الحدیث،۲۸۹۶، ج۲،ص۲۸۰)
Flag Counter