جن دنوں محدث اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان منظر ِاسلام بریلی شریف میں زیر ِ تعلیم تھے ان دنوں مدرسے میں بجلی کا انتظام نہ تھا چنانچہ ساتھی طلبہ کے سوجانے کے بعد بھی محلہ سوداگران میں سرکاری لالٹین کی روشنی میں اپناسبق یاد کیا کرتے جب شفیق اساتذہ کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے آپ کے کمرے میں لالٹین کا بندوبست کردیا ۔ (1)
کثرتِ مُطالَعہ
آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ مسجد میں حاضر ہوتے اورنمازِ باجماعت میں کچھ تاخیر ہوتی تو کسی کتاب کا مطالعہ شروع کر دیتےاسی طرح نمازِ عشاء کے بعد کتب سامنے رکھ کر بىٹھ جاتے اور مطالعہ کرتے، بسا اوقات فجر کى اذانىں شروع ہوجاتىں، استاد گرامى صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد على اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینے آپ کى اَن تھک محنت دىکھی تو خادم کو ہداىت فرمائى کہ سردار احمد کو نماز مغرب سے پہلے کھانا کھلادىا کرو تاکہ مطالعہ مىں حرج نہ ہو۔ (2)
حصولِ علم کی لگن، اللہ اللہ !
دورانِ تعلیم آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے گھر ( دىال گڑھ ضلع گورداس پور) سے
________________________________
1 - سیرتِ صدرالشریعہ، ص۲۰۱
2 - حیات محدث اعظم، ص۳۶ملخصاًوغیرہ