Brailvi Books

فیضان محدثِ اعظم پاکستان
8 - 59
 اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے ساتھ ’’جامعہ معىنىہ عثمانیہ“ ( اجمىر شرىف راجستھان) تشریف چلے گئےاور ان کتابوں کا بھى درس لىا جن سے عام طور پر طلبہ ناواقف رہتے ہىں۔ (1) 
 جب صدر الشریعہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ صدر المدرسین کی حیثیت سے دوبارہ منظر اسلام بریلی شریف میں جلوہ فرماہوئے تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بھی تشریف لے آئے اور ۱۳۵۲ھ /1932ء میں دارالعلوم منظرِ اسلام سے سند فراغت حاصل کی ۔ (2) 
اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی اِن سب پر رحمت ہو اور اُن کے صَدَقے ہماری مغفرت ہو۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  	صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
طالب علم ہو تو ایسا 
حافظِ ملت مولانا عبد العزیز مبارک پوری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ دورانِ تعلیم آپ کے تقویٰ و طہارت اور اتباع ِ سنّت کو نہایت شاندار الفاظ میں یوں بیان فرماتے ہیں : خوفِ الٰہی و خشیت ِ ربانی ، زہدو تقویٰ ، اتباع ِ سنّت آپ کی طبیعت بن چکی تھی ہر قول و فعل تمام حرکات و سکنات نشست وبرخاست میں اتباعِ سنّت ملحوظ رکھتے۔ بلا ناغہ اسباق کے مطالعہ مىں انہماک،  کم کھانا،  کم سونا  اور شب و روز تحصىلِ علم مىں مصروف رہنا آپ کا معمول تھا۔ (3) 



________________________________
1 -     تذکرہ مشائخ قادریہ ، ص ۲۸۳ملخصاًوغیرہ 
2 -     سیرت صدر الشریعہ ، ص ۲۰۲
3 -     حیات محدث اعظم ، ص۳۸ملخصاً