ہوئےآثار دیکھے تو بھانپ گئے کہ یہ نوجوان ملت اسلامیہ کے ماتھے کا جُھومر اور اہلِ سنت کا عظیم رہبر ہوگا لہذا بکمالِ شفقت درخواست کو شرف قبولیت عطا فرمایااور دو دن مزید قیام فرماکر اپنے ساتھ بریلی شریف لے آئے ۔ (1)
حجۃ الاسلام کی شفقتیں
حجۃ الاسلام مفتی حامد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن محدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰنپراس قدر شفقت فرمایاکرتے تھے کہ دورانِ تعلیم آپ کو اپنے آستانے پر ٹھہرایا اور کھانے پینے، رَہن سَہن کے تمام اخراجات اپنے ذمے لئے ۔جیسا لباس اپنے صاحب زادوں مفسرِ اعظم شاہ محمد ابراہیم رضا خان جیلانی اور حضرت مولانا شاہ محمد حَمَّاد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہما کے لئے سِلواتے ویسا ہی آپ کے لئے سلواتے یہاں تک کہ لباس کے رنگ میں بھی یکسانیت اختیار فرمایاکرتے ۔ (2)
صدرُ الشَّرِیعہ کا دامن تھام کر رکھا
دارالعلوم منظر اسلام (بریلی شریف یوپی ہند ) میں آپ نے حجۃ الاسلام مولانا مفتی حامد رضا خان ، مفتى اعظم ہند مولانا مفتی مصطفےٰ رضا خان اور صدر الشرىعہ مولانا مفتی امجد على اعظمى رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی سے اکتسابِ علم کىا، پھر صدر الشریعہ رَحْمَۃُ
________________________________
1 - حیات محدث اعظم ، ص۳۳ ملخصاًوغیرہ
2 - حیات محدث اعظم، ص۳۴ ملخصاً