نمازجنازہ تلمیذوخلیفہ ٔمحدثِ اعظم پاکستان حضرت علامہ مولاناابوالشاہ عبد القادر احمد آبادی (بانی جامعہ قادریہ رضویہ سردارآباد) نے پڑھائی۔جنازے میں اتنے لوگ شریک تھے کہ کبھی لائل پور کی تاریخ میں جمع نہ ہوئے ۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی آخری آرام گاہ جامعہ رضویہ مظہر اسلام میں واقع ہے۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا عرس مبارک ہر سال ۲۹، ۳۰رجب المرجب کونہایت عقیدت و محبت سے منایا جاتاہے جس میں ملک بھر سے تشریف لائے ہوئے علماومشائخ کرام اپنے نورانی وعلمی بیانات سے حاضرین و سامعین کے قلوب کو جِلا بخشتے ہیں ۔ (1)
فیضانِ محدثِ اعظم جاری رہے گا
مولانا محمد احسن چشتی نظامی محدثِ اعظم پاکستان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے وصال مبارک کے دس برس بعد کا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :۲۰ محرم الحرام ۱۳۹۲ ھ بروز منگل رات کو اپنا ایک مضمون مکمل کرنے کے لئے مجھےبخاری شریف کی ایک حدیث پاک کی تلاش تھی ۔میں نے بہت ڈھونڈی مگر تلاش بسیار کے باوجود میں کامیاب نہ ہو سکا۔ اسی پریشانی کے عالم میں ساڑھے دس بجے کے قریب میری آنکھ لگ گئی۔آنکھ تو کیا لگی قسمت جاگ اٹھی، محدثِ اعظم پاکستان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ چاند سا چہرہ چمکاتے تشریف لائے اور ارشاد فرمایا:نظامی صاحب !
________________________________
1 - حیات محدث اعظم، ص۳۳۳ تا ۳۴۲ ملخصاً