Brailvi Books

فیضان محدثِ اعظم پاکستان
56 - 59
علاج کی غرض سے باب المدینہ کراچى  لایا گیا انہی ایام علالت میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرمایاکرتے تھے  کہ کمرے کی سمندر کی جانب والی کھڑکی کھول دو اس طرف سے مجھے بریلی شریف کی خوشبو آتی ہے۔(1) 
آہ ! سالارِقافلہ کی روانگی 
علاج سے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کی طبیعت میں بہتری کے آثار نمودار ہوئے جو  ۲۵ رجب المرجب۱۳۸۲ھ بروز اتوارتک دیکھے گئےپھر نماز عصر کے لىے وضو فرماىا تو طبىعت گرنے لگى،  ۲۷ رجب  المرجب کو کمزورى بڑھى اور۲۹ تاریخ کو غنودگی کی کىفىت طارى ہوگئى،  دونوں ہاتھ بندھ گئے اسى دوران نبىرۂ غوثِ اعظم پىر زادہ سىد عبدالقادر گىلانى سفىر ِعراق تشرىف لائے تو آپ نے آنکھىں کھولىں،  پھردوبارہ  وہی کىفىت طارى ہوگئى،  پاس بىٹھے علما و خدام سے فرمایا:” يَا سَلَامُ“کثرت سے پڑھو۔ اسى عالم مىں آپ کے ہر سانس کے ساتھ ” الله ھُو“  ” الله ھُو “ کى آوازىں آرہى تھىں،  بالآخر ىکم شعبان ۱۳۸۲ھ  بمطابق 29دسمبر 1962ء ہفتہ کى درمىانى رات اىک بج کر چالىس منٹ پر عالم اسلام کى فضاؤں کو اپنى نورانى کرنوں سے منور کرنے والا رشد و ہداىت کا مہر منىر ” الله ھُو“ کى آواز کے ساتھ دنىا کى ظاہرى نظروں سے ہمىشہ ہمىشہ کے لىے اوجھل ہوگىا۔ (انا لله وانا اليہ راجعون ) 
قلب و جگر کو پاش پاش کردىنے والى وصال پر ملال کی خبر نے پورے ملک مىں



________________________________
1 -     تذکرہ محدث اعظم پاکستان، ۲ /  ۳۷۴ملتقطاً