جنات پر رُعب ودبدبہ
حضرت محدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان کا رعب و دبدبہ جنات پر بھى قائم تھا، شرىر جنات آپ تو آپ ، آپ سے نسبت رکھنے والى چىز وں سے بھى گھبراتے تھے، چنانچہ مولانا ابو سعىد مفتى محمد امىن مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی بىان کرتے ہىں:لائل پورگىان ملز کے غىر آباد ہوجانے کى صورت مىں کچھ مہاجرین وہاں آباد ہوگئے، ان میں سے ایک صاحب سىدى محدثِ اعظم پاکستان کے مرىد تھے، ایک مرتبہ حاضر خدمت ہو کر عرض گزار ہوئے کہ حضور! ہمارے گھر کے صحن مىں پتھر اور اىنٹىں آکر گرتی ہىں، ہم بڑے خوف زدہ ہىں ہمارا کچھ کىجئے، سىدى محدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان نےمجھے اور مولانا سىد زاہد على شاہ صاحب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو بلاىا اور فرماىا۔ تم دونوں میری چھڑی لے کر ان کے گھر جاؤ اور اُسے صحن میں مار کر کہو: ہمىں سردار احمد نے بھىجا ہے اور ىہ اُن کى چھڑى ہے، خبردار! ! آئندہ اىسى حرکت ہر گز نہ کرنا۔چنانچہ ہم دونوں ان صاحب کے گھر گئے اور حسبِ حکم جنوں کو وہ پیغام پہنچا کر لوٹ آئے ، کچھ دنوں بعد وہ صاحب حاضر ہو ئے اور عرض گزار ہوئے :اللہ تَعَالٰی کے فضل وکرم سے اب کوئى خوف وہراس نہىں رہا، اب پتھر برستے ہىں نہ اینٹیں گرتی ہیں ۔ (1)
________________________________
1 - حیات محدث اعظم، ص ۱۹۲