اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان جھنگ بازار گھنٹہ گھر میں مُنعقِد ہونے والی محفلِ میلاد میں بیان فرما رہے تھے ۔ بیان کا موضوع نورانیّتِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تھا ۔ بیان جاری تھا کہ تقریباً آدھ گھنٹہ بعد آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی توجہ دائیں طرف لگی ہوئی ایک ٹیوب لائٹ کی طرف گئی ، یہ ٹیوب کسی فنی خرابی کی وجہ سے کبھی جلتی تھی، کبھی بجھتی تھی ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے ٹیوب سے مخاطب ہو کر فرمایا: اری ٹیوب ! تو کبھی جلتی ہے ، کبھی بجھتی ہے، حُضُورِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نورِ مبارک سے تمام جہان روشن ہو گیا اور تو کیوں ناشکر ی بنتی ہے۔ خبردار ! خبردار ! توبُجھی تو۔۔۔۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے اس ارشاد سے نعرہ رسالت کی گونج پڑ گئی، تمام حاضِرین نے ملا حَظہ فرمایا کہ وہ ٹیوب لائٹ اختِتامِ جلسہ تک مُتَواتَر روشن رہی۔
لنگڑے لُولوں کو بھی حصّہ ملے
مزیدآپ دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ تحریرفرماتے ہیں : حکیم محمد اشرف قادری چشتی انار کلی سردار آباد (فیصل آباد) لکھتے ہیں:میری شادی ہونے کے طویل عرصہ بعد تک اولاد نہ ہوئی ۔حُصُولِ اولاد کے لئے دوائیں استِعمال کیں، دعائیں مانگیں اور وظائف پڑھے مگر گوہرِمُراد ہاتھ نہ آیا۔ بِالآخِر حضرت مُحَدِّث اعظم پاکستان حضرتِ مولیٰنا سردار احمد قُدِّسَ سِرُّہُ کی خدمتِ بابَرَکت میں محرومیِ اولاد کا تذکِرہ کر کے دُعا کا طالِب ہوا ۔ انہی دنوں میرے ہمسائے چودھری عبد الغفور نے مجھے بتایا،