Brailvi Books

فیضان محدثِ اعظم پاکستان
5 - 59
 بلکہ رانیں تک مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ کھلی رہتی ہیں۔ایسے لوگ سخت  گناہ گار  ہیں۔ صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی بہار شریعت میں فرماتے ہیں :ستر عورت ہر حال میں واجب ہے،  خواہ نماز میں ہو یا نہیں،  تنہا ہو یا کسی کے سامنے،  بلا کسی غرض صحیح کے تنہائی میں بھی کھولنا جائز نہیں اور لوگوں کے سامنے یا نماز میں توستر بالاجماع فرض ہے۔ (1)   یاد رکھئے!  مرد کے اعضائے ستر ناف کے نیچے سے لے کر گھٹنوں تک ہیں جنہیں بلا ضرورت کھولنا ناجائز و حرام ہے فرمان مصطفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمہے : ناف کے نیچے سے گھٹنے تک عورت  (چھپانے کی جگہ )  ہے۔ (2) 
والدہ کی دعا کا اثر
آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی والدہ ماجدہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ااکثر فرمایاکرتیں: اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ میرا یہ لاڈلا بچہ عظیم شخصیت کا مالک ہوگا۔ اور دعاؤں سے نوازتے ہوئے ارشاد فرماتیں:تمہارا نام سردار ہے ،  اللہ عَزَّ  وَجَلَّ تمہیں دین ودنیا کا سردار بنائے۔ بالآخر وہ وقت بھی آیا اور دنیا نے دیکھ لیاکہ  والدہ محترمہ کی دعا کس طرح قبول ہوئی اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو اسم با مسمی بنادیا ۔ (3)  



________________________________
1 -     بہارِ شریعت ، حصہ۳ ، ص۴۷۹
2 -     سنن الدارقطني، کتاب الصلاۃ، باب الأمر بتعليم الصلوٰت، ۱ / ۸۷۶، حديث:  ۸۷۶
3 -     حیات محدثِ اعظم، ص۳۰  بتغیر