کا اعلان کریں اور دین کے تحفظ و ناموس اور کلمہ حق کی خاطر اگر کوئی قربانی بھی پیش کرنا پڑے تو اس سے دریغ نہ کریں ۔ (1)
بیعت و خلافت
محدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان اسکول کی تعلیم کے دوران ہی سلسلہ عالیہ چشتیہ صابریہ میں حضرت خواجہ شاہ سراج الحق چشتی کرنالوی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی سے بیعت ہوگئے تھے۔پیرومرشد نے وصال سے قبل اپنے مریدِ کامل کو تمام سلاسل میں خلافت واجازتِ تامہ اور خصوصی نوازشات سے نوازا۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو سلسلہ عالىہ قادرىہ مىں حجۃالاسلام حضرت مولانا حامد رضا خان ، مفتى اعظم ہند مولانا محمد مصطفےٰ رضا خان اور صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی کے علاوہ دیگراکابرین کى طرف سے بھى خلافت واجازت حاصل تھى ۔ (2)
تلامذہ اور خلفاء
ایک معمار کى اصل صلاحىت اس کى عمارت سے اور فنکار کى عظمت اس کے فن سے ظاہر ہوتى ہے اسى طرح مدرس کى کامىابى اس کے تلامذہ کى استعداد اور تعداد سے پہچانى جاتى ہے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے تلامذہ اور خلفاء کى فہرست طوىل ہے جن مىں چند اىک کے نام ىہ ہىں۔
________________________________
1 - حیات محدث اعظم، ص۵۷ملخصاً
2 - سیرت صدر الشریعہ ، ص ۲۰۴ملخصاً