کرنا چاہتا اتنا وقت میں تبلیغ دین اور بد مذہبوں کی تردید میں صرف کروں گا ۔ (1)
٭…آخری ایام میں حضرت مخدوم پیر سیدمحمدمعصوم شاہ نوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیسے فرمایا:شاہ صاحب ! میری دوباتوں کے گواہ رہنا ، ایک یہ ہے کہ میں حضور غوث پاک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا مرید اور غلام ہوں دوسرے یہ کہ اس فقیر نے عمر بھر کسی بے دین سے مصافحہ نہیں کیا۔ (2)
فارغ التحصیل طلبہ کو ہدایات
دورۂ حدیث شریف کے آخری درس کے موقع پر آ پ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی ہدایات کچھ یوں ہوا کرتی تھیں :آج آپ لوگ رخصت ہورہے ہیں اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ہم دیکھیں گے کہ آپ اپنے اپنے علاقوں میں کس طرح دین کا کام کرتے ہیں آپ لوگ شیر بن کر تبلیغ کے میدان میں آئیں اورپوری جاں فشانی کے ساتھ دین پاک اور مذہب مہذَّب اہلِ سنت کی خدمت کریں اور بے دینی ، بد دینی و باطل پرستی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں آئندہ زندگی میں ایسے موقع پیش آئیں گے کہ نفس پرست و دنیا دار لوگ اپنی خواہش کے مطابق شریعت کے خلاف آپ سے فتوے لینے کی کوشش کریں گے اس سلسلے میں آپ پر رعب ڈالا جائے گا اور لالچ بھی دیا جائے گا لہذا لازم ہے کہ آپ ایسی باتوں کی ہرگز پرواہ نہ کریں حق پر قائم رہیں حق
________________________________
1 - تذکرہ محدث اعظم پاکستان، ۲ / ۴۳۸ تا ۴۳۹ملتقطاً
2 - حیات محدّث اعظم، ص۱۶۹بتغیر