٭…علمِ دین کو دنیا حاصل کرنےکا ذریعہ ہرگز نہ بنائیں اگر بنایاتو نقصان اٹھائیں گے۔
٭…علمائے کرام ہمیشہ لباس اُجلا اور عمدہ واعلیٰ پہنیں نیز اس کی شرعی حیثیت کا خیال بھی ضروری ہے ۔
٭…عمدہ جوتا استعمال کریں تاکہ دنیاداروں کی نگاہ عالم کے جوتوں پر رہے ۔
٭…نمازیوں سے اخلاق سے پیش آئیں ۔ جو سنی دھوکے میں ہیں ان کی اصلاح جاری رکھیں ۔
٭…دنیاداروں سے بے تکلفانہ روابط قائم نہ کریں ۔
٭…بے ضرورت بازار نہ جائیں اور نہ کسی دکان پر بیٹھیں۔ (1)
٭…دین کی خدمت ، دین کے لئے کریں لالچ نہ کریں ۔اگر ایک جگہ سے خدمت کم ہوگی تو دوسری جگہ سے کسر پوری ہوجائے گی ۔ (2)
٭…پیارے آقا محمد مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا اتنا ذکر کریں کہ لوگ آپ کو دیوانہ تصور کریں ۔
٭…سنی بمنزلہ ایک چراغ کے ہے جتنے سنیوں کا اجتماع ہوگا اتنے چراغ زیادہ ہوں گے اور ان کی روشنی و خیر وبرکت عام ہوگی ۔
٭…ایک مرتبہ ایک صاحب سے فرمایا:میں اپنوں سے الجھ کر وقت ضائع نہیں
________________________________
1 - حیات محدث اعظم، ص۸۵، ۱۲۵ملتقطاً
2 - تذکرہ محدث اعظم پاکستان، ۲ / ۴۳۸